ٹی وی انڈسٹری پر بھی چند لوگ اپنی اجارہ داری قائم رکھنا چاہتے ہیںشکیل صدیقی
،لوگ تبدیلی چاہتے ہیں اور انھیں ان ڈراموں کی وجہ سے تبدیلی نظر آرہی ہے۔
پاکستان کی ٹیلی ویژن انڈسٹری نے گزشتہ چند سالوں میں بے حد ترقی ہے لیکن فلم انڈسٹری کی طرح یہاں بھی چند لوگ اپنی اجارا داری قائم رکھنا چاہتے ہیں جو نہیں چاہتے کہ اچھا کام کرنے والے اپنے پروجیکٹ شروع کریں۔
پاکستان میں ترکی اور اسپینش ڈراموں کی پسندیدگی کے بعد ان کی اجاراداری کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے وہ اسی وجہ سے ان کی مخالفت کے لیے شور مچا رہے ہیں، جب پاکستانی عوام نے ان کو پسنددیگی کی سند دے دی ہے تو اس کا کوئی جواز نہیں بنتا ،لوگ تبدیلی چاہتے ہیں اور انھیں ان ڈراموں کی وجہ سے تبدیلی نظر آرہی ہے کوئی ڈرامہ اچھا ہوگا تو اسے ضرور پسند کیا جائے گا۔ بھارتی ڈراموں نے ہماری ثقافت کو نقصان نہیں پہنچایا اس وقت کیوں انھوں نے احتجاج نہیں کیا، چینلز کی مرضی ہے کہ وہ جو چاہیئں دکھائیں کیونکہ وہ تو صرف عوام کی تفریح کو مد نظر رکھ کر منصوبہ بندی کرتے ہیں۔
پاکستان میں ترکی اور اسپینش ڈراموں کی پسندیدگی کے بعد ان کی اجاراداری کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے وہ اسی وجہ سے ان کی مخالفت کے لیے شور مچا رہے ہیں، جب پاکستانی عوام نے ان کو پسنددیگی کی سند دے دی ہے تو اس کا کوئی جواز نہیں بنتا ،لوگ تبدیلی چاہتے ہیں اور انھیں ان ڈراموں کی وجہ سے تبدیلی نظر آرہی ہے کوئی ڈرامہ اچھا ہوگا تو اسے ضرور پسند کیا جائے گا۔ بھارتی ڈراموں نے ہماری ثقافت کو نقصان نہیں پہنچایا اس وقت کیوں انھوں نے احتجاج نہیں کیا، چینلز کی مرضی ہے کہ وہ جو چاہیئں دکھائیں کیونکہ وہ تو صرف عوام کی تفریح کو مد نظر رکھ کر منصوبہ بندی کرتے ہیں۔