نومبر میں سرمائے کا انخلا بڑھنے سے کرنٹ اکائونٹ فاضل سے 365 کروڑ ڈالر خسارے میں تبدیل

رواں مالی سال کے پہلے4 ماہ سرپلس رہنے والا کرنٹ اکائونٹ بیلنس 5 ماہ کے اختتام پر 36 کروڑ 50 لاکھ ڈالر خسارے کا شکار ہے


Business Reporter December 19, 2012
رواں مالی سال کے پہلے4 ماہ سرپلس رہنے والا کرنٹ اکائونٹ بیلنس 5 ماہ کے اختتام پر 36 کروڑ 50 لاکھ ڈالر خسارے کا شکار ہے. فوٹو: اے ایف پی/فائل

ISLAMABAD: ملک میں نئی سرمایہ کاری محدود ہونے، تجارتی خسارے اور سرمائے کی انخلا کے سبب کرنٹ اکائونٹ بیلنس ایک بار پھر سرپلس سے نکل کر خسارے میں آگیا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ جولائی تا اکتوبر کے دوران کرنٹ اکائونٹ بیلنس 27 کروڑ 30 لاکھ ڈالر سرپلس رہا تاہم انفلوز میں کمی اور آئوٹ فلوز میں اضافے کے باعث پانچویں ماہ نومبر میں 63 کروڑ 80 لاکھ ڈالر خسارے کا سامنا کرنا پڑا، اس طرح رواں مالی سال کے پہلے4 ماہ سرپلس رہنے والا کرنٹ اکائونٹ بیلنس 5 ماہ کے اختتام پر 36 کروڑ 50 لاکھ ڈالر خسارے کا شکار ہے۔ تجارتی خسارے کے باعث کرنٹ اکائونٹ بیلنس کا توازن بگڑ رہا ہے، 4 ماہ کے دوران اوسط ماہانہ تجارتی خسارہ 1 ارب 26 کروڑ ڈالر تھا۔

تاہم پانچویں مہینے میں 1 ارب 35 کروڑ ڈالر تجارتی خسارے کے باعث 5 ماہ کا اوسط تجارتی خسارہ 1 ارب 28 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا، مجموعی طور پر 5 ماہ کے دوران بیرونی تجارت کو 6ارب 39 کروڑ 50 لاکھ ڈالر خسارے کا سامنا ہے، بڑھتی ہوئی ترسیلات نے کرنٹ اکائونٹ بیلنس کو سنبھالا دیا جس کی وجہ سے کرنٹ اکائونٹ کا خسارہ محدود ہے، 5 ماہ کے دوران 5 ارب 98 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئی ہیں، گزشتہ مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ کے دوران براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی اور بینکوں سمیت دیگر مالیاتی اداروں کی نئی سرمایہ کاری کے بجائے سرمائے کا انخلا نے مالی سال 2011-12 کے 53 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کے سرپلس فنانشل اکاؤنٹ کو رواں مالی سال کی اسی مدت میں 10 کروڑ 80 لاکھ ڈالر خسارے میں تبدیل کر دیا۔

ماہرین کے مطابق ملکی ترسیلات زر کی شرح نمو میں اضافے کی وجہ سے کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ محدود ہے جبکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی اسٹاک مارکیٹ میں نئی سرمایہ کاری نے بھی کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو محدود کر رکھا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافے اور تجارتی خسارے میں کمی کر کے ملکی کرنٹ اکاؤنٹ کو خسارے سے باہر نکالا جا سکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں