کراچی ہزاروں فیکٹریوں کو گیس پریشر میں کمی کا سامنا

پیداواری سرگرمیاں وبرآمدی آرڈرز کی تکمیل بری طرح متاثر، صنعتکاروں کو نقصان

گیس فراہمی میں خلل کانوٹس لے کرمسئلہ ترجیحی حل کیا جائے، ڈاکٹر ارشد اے وہرہ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
سی این جی اسٹیشنز کی ہفتے میں تین روز بندش اور صنعتی یونٹس سمیت کیپٹیو پاور یونٹس کو ہر اتوار کو گیس کی بندش کے باوجود کراچی کے اہم ترین صنعتی علاقوں کی ہزاروں فیکٹریوں کو گیس کے پریشر کی کمی کاسامنا ہے جس سے پیداواری سرگرمیاں اور برآمدی آرڈرز کی تکمیل بھی بری طرح متاثر ہورہی ہے۔

پاکستان کے سب سے بڑے صنعتی حب سائٹ ایریا کی صنعتوں کو گزشتہ 5 ماہ سے گیس پریشر کی کمی کا سامنا ہے جس کی وجہ سے پورے سائٹ کے صنعتی علاقے میں پیدواری سرگرمیاں شدید متاثر ہو رہی ہیں، پیداوار رک جانے کے باعث نہ صرف صنعتوں کو مالی خسارہ ہو رہا ہے بلکہ برامدی ہدف کو بھی خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔ سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے ہر اتوا ر کو 24 گھنٹے گیس بند کیے جانے کے باجود گیس پریشر کو بہتر نہیں بنا یا جار ہا جس پر سائٹ ایسوسی ایشن اف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔




ایسوسی ایشن کے چیئرمین ڈاکٹر ارشد اے وہرہ کے مطابق گزشتہ 3 ہفتوں سے سائٹ کی صنعتوں کے لیے گیس پریشر میں کمی جیسی صورتحال میں شدت آ گئی ہے جس کی وجہ سے نہ صرف پیدوار ی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں بلکہ برامدی ہدف کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں اور صنعتوں کو مالی خسارہ بھی برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ درآمدکنندگان سے کیے گئے معاہدے بھی گیس کی کمی کی وجہ سے خراب ہو رہے ہیں، گیس کمپنی کی ذمے داری ہے کہ وہ صنعتوں کو گیس مطلوبہ ضرورت کے مطابق فراہم کرے تاہم گزشتہ 5 ماہ سے سائٹ ایریا کی صنعتوں کو گیس کی کمی کا سامنا ہے لیکن اب گزشتہ 3 ہفتہ سے اس میں مزید شدت آ گئی ہے۔ انہوں نے متعلقہ اداروں اورحکام سے مطالبہ کیا کہ وہ صنعتوں کو گیس کی فراہمی میں خلل کا فوری نوٹس لیں اور اس مسئلے کوترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔
Load Next Story