چینی برآمد کیلیے ایڈوانس پیمنٹ و ناقابل تنسیخ ایل سی لازمی
مارچ وجون میں جاری برآمدی اجازت نامے منسوخ، 19 اکتوبر کے 26 دسمبر تک کارآمد ہونگے
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مارچ کی ایک لاکھ اور جون 2012 میں جاری کردہ 2لاکھ ٹن چینی کی ایکسپورٹ کے اجازت نامے منسوخ کردیے ہیں۔
19 اکتوبر کو جاری کردہ 2 لاکھ ٹن چینی کے اجازت نامے 26 دسمبر تک چینی کی برآمد کے لیے کارآمد ہوں گے۔ اسٹیٹ بینک نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی روشنی میں وفاقی وزارت تجارت کے نوٹیفکیشن کے مطابق ایکسپورٹ کے پرانے آرڈرز کی تکمیل کیلیے 10 فیصد ایڈوانس پے منٹ اور ناقابل تنسیخ لیٹر آف کریڈٹ کی بھی شرط عائد کردی ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ایکس چینج پالیسی ڈپارٹمنٹ کی جانب سے گزشتہ روز زرمبادلہ کے مجاذ ڈیلرز کے لیے جاری کردہ ای پی ڈی سرکلر لیٹر نمبر 11/EPP.1(51)-Sugar-2012 کے ذریعے 5 مارچ اور 14 جون 2012 کو جاری کردہ سرکلر نمبر 3 اور 5 فوری طور پرمنسوخ کردیے ہیں۔
سرکلر نمبر 3 کے تحت 1لاکھ ٹن اور سرکلر نمبر5کے تحت 2 لاکھ ٹن چینی کی برآمد کی اجازت دی گئی تھی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق 19 اکتوبر کو 2 لاکھ ٹن چینی کی برآمد کے لیے جاری کردہ سرکلر نمبر 8 کی مدت 26 دسمبر تک برقرار رہے گی۔ اسٹیٹ بینک نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں منسوخ کیے گئے چینی کے برآمدی آرڈرز کی تکمیل کے لیے وفاقی وزارت تجارت کے نوٹیفکیشن کی روشنی میں نئی شرائط عائد کردی ہیں جن کے تحت 10 فیصد ایڈوانس پیمنٹ اور ناقابل تنسیخ لیٹر آف کریڈٹ کے حامل آرڈرز کو پہلے آئیے پہلے پائیے بنیاد پر منظوری دی جائیگی، چینی کے برآمدی آرڈرز کے لیے اسٹیٹ بینک سے کیس ٹو کیس بنیاد پر منظوری لینا ہوگی۔
اسٹیٹ بینک نے 10 فیصد ایڈوانس ادائیگی اور ناقابل تنسیخ لیٹر آف کریڈٹ کو لازمی قرار دیتے ہوئے مجموعی طور پر مزید 5لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی ہے جس میں شوگر ملوں کے لیے مقدار کی کوئی حد مقرر نہیں کی گئی تاہم اسٹیٹ بینک کی منظوری کے بعد 60 یوم کے اندر شپمنٹ لازمی قرار دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی وزارت تجارت نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 11دسمبر کو کیے گئے فیصلے (ECC-156/16/2012) کے تحت اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے جنوری اور مارچ 2012 میں چینی کی برآمد کی اجازت کے تحت کیے گئے اب تک نامکمل سودوں کو 14دسمبر کو جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے منسوخ کردیا ہے، اسی طرح اکتوبر 2012 میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے کے تحت کیے گئے برآمدی سودے ای سی سی کے فیصلے کے اندرون 15 یوم مکمل کرنا لازمی قرار دیا ہے۔ وفاقی وزارت تجارت کے نوٹیفکیشن کے مطابق منسوخ کردہ سودوں کے مساوی مقدار 10 فیصد ایڈوانس پیمنٹ اور ناقابل تنسیخ ایل سی جمع کراتے ہوئے اسٹیٹ بینک کی منظوری کے اندرون 60 یوم ایکسپورٹ کی جاسکتی ہے۔
19 اکتوبر کو جاری کردہ 2 لاکھ ٹن چینی کے اجازت نامے 26 دسمبر تک چینی کی برآمد کے لیے کارآمد ہوں گے۔ اسٹیٹ بینک نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی روشنی میں وفاقی وزارت تجارت کے نوٹیفکیشن کے مطابق ایکسپورٹ کے پرانے آرڈرز کی تکمیل کیلیے 10 فیصد ایڈوانس پے منٹ اور ناقابل تنسیخ لیٹر آف کریڈٹ کی بھی شرط عائد کردی ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ایکس چینج پالیسی ڈپارٹمنٹ کی جانب سے گزشتہ روز زرمبادلہ کے مجاذ ڈیلرز کے لیے جاری کردہ ای پی ڈی سرکلر لیٹر نمبر 11/EPP.1(51)-Sugar-2012 کے ذریعے 5 مارچ اور 14 جون 2012 کو جاری کردہ سرکلر نمبر 3 اور 5 فوری طور پرمنسوخ کردیے ہیں۔
سرکلر نمبر 3 کے تحت 1لاکھ ٹن اور سرکلر نمبر5کے تحت 2 لاکھ ٹن چینی کی برآمد کی اجازت دی گئی تھی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق 19 اکتوبر کو 2 لاکھ ٹن چینی کی برآمد کے لیے جاری کردہ سرکلر نمبر 8 کی مدت 26 دسمبر تک برقرار رہے گی۔ اسٹیٹ بینک نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں منسوخ کیے گئے چینی کے برآمدی آرڈرز کی تکمیل کے لیے وفاقی وزارت تجارت کے نوٹیفکیشن کی روشنی میں نئی شرائط عائد کردی ہیں جن کے تحت 10 فیصد ایڈوانس پیمنٹ اور ناقابل تنسیخ لیٹر آف کریڈٹ کے حامل آرڈرز کو پہلے آئیے پہلے پائیے بنیاد پر منظوری دی جائیگی، چینی کے برآمدی آرڈرز کے لیے اسٹیٹ بینک سے کیس ٹو کیس بنیاد پر منظوری لینا ہوگی۔
اسٹیٹ بینک نے 10 فیصد ایڈوانس ادائیگی اور ناقابل تنسیخ لیٹر آف کریڈٹ کو لازمی قرار دیتے ہوئے مجموعی طور پر مزید 5لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی ہے جس میں شوگر ملوں کے لیے مقدار کی کوئی حد مقرر نہیں کی گئی تاہم اسٹیٹ بینک کی منظوری کے بعد 60 یوم کے اندر شپمنٹ لازمی قرار دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی وزارت تجارت نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 11دسمبر کو کیے گئے فیصلے (ECC-156/16/2012) کے تحت اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے جنوری اور مارچ 2012 میں چینی کی برآمد کی اجازت کے تحت کیے گئے اب تک نامکمل سودوں کو 14دسمبر کو جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے منسوخ کردیا ہے، اسی طرح اکتوبر 2012 میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے کے تحت کیے گئے برآمدی سودے ای سی سی کے فیصلے کے اندرون 15 یوم مکمل کرنا لازمی قرار دیا ہے۔ وفاقی وزارت تجارت کے نوٹیفکیشن کے مطابق منسوخ کردہ سودوں کے مساوی مقدار 10 فیصد ایڈوانس پیمنٹ اور ناقابل تنسیخ ایل سی جمع کراتے ہوئے اسٹیٹ بینک کی منظوری کے اندرون 60 یوم ایکسپورٹ کی جاسکتی ہے۔