سجاول واٹر سپلائی اسکیم کی بحالی کیلیے مختص رقم کرپشن کی نذر
ایک کروڑ 30لاکھ روپے میں سے ٹھیکیدار 77لاکھ وصول کر چکا کام نہ ہونے کے برابر
سجاول کی واٹر سپلائی کی مرمت و بحالی کیلیے منظور کی گئی رقم ہڑپ کرنے کا انکشاف۔
کاغذی کارروائی مکمل کر کے ٹھیکیدار نے رقم نکلوالی، شہریوں اور سماجی حلقوں کی جانب سے احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان 2010 کے سیلاب کے بعد سجاول شہر کی واٹر سپلائی نطام کی بحالی بہتری کیلیے یونیسیف کے تعاون سے ایک کروڑ30لاکھ کی کثیر رقم منظور کر کے تعمیرات کام کیلئے باقاعدہ ٹھیکہ دیا گیا، اسکیم کے مطابق واٹر سپلائی کے ایک پکے تالاب کی مرمت کچھے تالاب کی فرشبندی، واٹر سپلائی کی در دیواری، موٹرین وغیرہ شامل تھیں۔
تاہم ایک سال سے زائد عرصہ گذرنے کے باوجود مذکورہ منصوبے پر براء نام کام کر کے آدھے سے زائد رم ٹحیکیدار وصول کر چکا ہے جبکہ تعمیراتی کام نہ ہونے کے برابر ہے، اس ضمن میں تعلقہ میونسپل انتظامیہ طفیل احمد یار ہیڑی نے بتاہ کہ واٹر سپلائی کی مذکورہ اسکیم پر 12لاکھ روپے تک کا کام ہوا ہے جبکہ ٹھیکیدار77لاکھ روپے وصول کر چکا ہے ، مزید رقم حاصل کرنے کیلئے کلیرئنس سرٹیفکیٹ مانگا گیا تا ہم ہم نے انکار کر دیا ہے۔
علاوہ ازیں ٹھیکیدار کو جو ادائیگی کی گئی ہے وہ سابق ایڈمنسٹریٹر کی جانب سے کلیئرنس دینے کے بعد دی گئی تھی، اس لیے ہم بھی اعلیٰ حکام کو تحریری طور پر اس صورتحال سے آگاہ کر رہے ہیں تا کہ واٹر سپلائی اسکیم کا منصوبہ مکمل کرا سکیں ، دوسری جانب شہریوں اور سماجی حلقووں نے سخت غم و غصہ کا اظہا ر کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ واٹر سپلائی اسکیم نہ مکمل کرنے کا سختی سے نوٹس لیا جائے۔
کاغذی کارروائی مکمل کر کے ٹھیکیدار نے رقم نکلوالی، شہریوں اور سماجی حلقوں کی جانب سے احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان 2010 کے سیلاب کے بعد سجاول شہر کی واٹر سپلائی نطام کی بحالی بہتری کیلیے یونیسیف کے تعاون سے ایک کروڑ30لاکھ کی کثیر رقم منظور کر کے تعمیرات کام کیلئے باقاعدہ ٹھیکہ دیا گیا، اسکیم کے مطابق واٹر سپلائی کے ایک پکے تالاب کی مرمت کچھے تالاب کی فرشبندی، واٹر سپلائی کی در دیواری، موٹرین وغیرہ شامل تھیں۔
تاہم ایک سال سے زائد عرصہ گذرنے کے باوجود مذکورہ منصوبے پر براء نام کام کر کے آدھے سے زائد رم ٹحیکیدار وصول کر چکا ہے جبکہ تعمیراتی کام نہ ہونے کے برابر ہے، اس ضمن میں تعلقہ میونسپل انتظامیہ طفیل احمد یار ہیڑی نے بتاہ کہ واٹر سپلائی کی مذکورہ اسکیم پر 12لاکھ روپے تک کا کام ہوا ہے جبکہ ٹھیکیدار77لاکھ روپے وصول کر چکا ہے ، مزید رقم حاصل کرنے کیلئے کلیرئنس سرٹیفکیٹ مانگا گیا تا ہم ہم نے انکار کر دیا ہے۔
علاوہ ازیں ٹھیکیدار کو جو ادائیگی کی گئی ہے وہ سابق ایڈمنسٹریٹر کی جانب سے کلیئرنس دینے کے بعد دی گئی تھی، اس لیے ہم بھی اعلیٰ حکام کو تحریری طور پر اس صورتحال سے آگاہ کر رہے ہیں تا کہ واٹر سپلائی اسکیم کا منصوبہ مکمل کرا سکیں ، دوسری جانب شہریوں اور سماجی حلقووں نے سخت غم و غصہ کا اظہا ر کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ واٹر سپلائی اسکیم نہ مکمل کرنے کا سختی سے نوٹس لیا جائے۔