براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں جولائی تا اکتوبر 48 فیصد کمی

4ماہ میں 31 کروڑ 61 لاکھ ڈالرکی ایف ڈی آئی، گزشتہ مالی سال 61 کروڑ تھی، چین 14.6کروڑ ڈالر کے ساتھ سب سے بڑاسرمایہ کار

توانائی، تیل و گیس سیکٹر سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز، پبلک انویسٹمنٹ کی بدولت مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری48.5فیصد بلند۔ فوٹو : فائل

پاکستان میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ (جولائی تا اکتوبر) کے دورن 48.2 فیصد گر گئی مگر فارن پبلک انویسٹمنٹ کی بدولت مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری 48.5 فیصد بلند ہوگئی، اگرچہ چین اس دوران سب سے بڑا انویسٹر رہا تاہم امریکا انخلا روک کر پھر سے سرمایہ کاری کرنے لگا، توانائی تیل وگیس سیکٹر سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز رہے مگر مواصلات کے شعبے سے سرمائے کا انخلا ہوا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 4ماہ کے دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری 31 کروڑ 61لاکھ ڈالر رہی جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 61 کروڑ 5 لاکھ ڈالر کی ایف ڈی آئی سے 29 کروڑ 44لاکھ ڈالر کم ہے، براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں چین کو برتری حاصل ہے، ان 4 ماہ میں چین نے پاکستان میں 14 کروڑ 61 لاکھ ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی تاہم چینی سرمایہ کاری میں بھی گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں کم رہی، گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران چین نے 27 کروڑ 63 لاکھ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کی تھی، اس لحاظ سے چینی براہ راست سرمایہ کاری بھی 13کروڑ ڈالرکم رہی۔

رواں مالی سال امریکا اور متحدہ عرب امارات بالترتیب 6 کروڑ 38لاکھ ڈالر اور 5 کروڑ 19لاکھ ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کے ساتھ دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے جبکہ برطانیہ کا 3کروڑ 8لاکھ ڈالر کی ایف ڈی آئی کے ساتھ چوتھا نمبر رہا، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں متحدہ عرب امارات نے 6کروڑ 29لاکھ ڈالر، برطانیہ نے 5کروڑ 32 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی تھی جبکہ امریکا کی براہ راست سرمایہ کاری منفی 5کروڑ 10لاکھ ڈالر رہی تھی۔


مذکورہ 4 ماہ کے دوران سب سے زیادہ 12کروڑ 59لاکھ ڈالرکی براہ راست سرمایہ کاری توانائی کے شعبے میں کی گئی تاہم گزشتہ مالی سال میں25کروڑ 50لاکھ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری سے 12کروڑ 91 لاکھ ڈالر کم ہے، گزشتہ 4ماہ کے دوران توانائی کے شعبے میں مجموعی سرمایہ کاری میں سے 2روڑ 72لاکھ ڈالر تھرمل پاور، 1کروڑ ڈالر ہائیڈل جبکہ سب سے زیادہ 8 کروڑ 79 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کوئلے کے بجلی گھروں میں کی گئی، گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران تھرمل پاور میں 10کروڑ 41لاکھ ڈالر، ہائیڈل میں 2کروڑ ڈالر اور کوئلے کے بجلی گھروں میں 13 کروڑ ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کی گئی تھی۔

رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ کے دوران تیل و گیس کی تلاش کے شعبے میں غیرملکی سرمایہ کاری 8کروڑ 42 لاکھ ڈالر کے مقابل 5کروڑ 38لاکھ ڈالر رہی، کمیونی کیشن سیکٹر میں غیرملکی سرمایہ کاری میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی، گزشتہ مالی سال کے پہلے4 ماہ کے دوران 8کروڑ 10لاکھ ڈالر کے مقابل رواں مالی سال کے اسی عرصے میں غیرملکی سرمایہ کاری منفی 1کروڑ 17لاکھ ڈالر رہی، جولائی تااکتوبر2016 میں فنانشل سیکٹر میں ایف ڈی آئی 11کروڑ 27لاکھ ڈالر کے مقابل 1 کروڑ 88لاکھ ڈالر تک محدود رہی، ٹرانسپورٹ اور آٹو سیکٹر میں براہ راست سرمایہ کاری 1کروڑ 51 لاکھ ڈالر کے مقابل 1کروڑ 18ڈالر رہی۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 4ماہ کے دوران مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری 48.5 فیصد کے اضافے سے 1 ارب 41کروڑ 85لاکھ ڈالر رہی، گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری کی مالیت 95 کروڑ 52لاکھ ڈالرتھی، اس دوران غیرملکی نجی سرمایہ کاری 41.6فیصد کمی سے 27 کروڑ 70لاکھ ڈالر، پورٹ فولیو سرمایہ کاری 71.3فیصد کمی سے منفی 3کروڑ 91لاکھ ڈالر اور غیرملکی پبلک انویسٹمنٹ137فیصد بڑھ کر1ارب 14 کروڑ 15لاکھ ڈالر رہی۔

 
Load Next Story