روحی بانو فاؤنٹین ہاؤس میں زندگی گزارنے پر مجبور
بیٹے کی وفات کے بعد روحی بانو مکمل طور پر ذہنی مرض کا شکار ہوگئیں
پاکستان فلم وڈرامہ انڈسٹری کی ماضی کی خوبرو اداکارہ روحی بانوکا ماضی اور حال شو بزنس کے ستاروں کے لیے زندہ مثال، اپنی بے ساختہ اور قدرتی اداکاری سے حاضرین کے دلوں پر راج کرنے والی اداکارہ آج کسمپرسی کا شکار، لاہور کے بحالی مرکز فاؤنٹین ہاؤس میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
روحی بانو سے متعلق پاکستانی ڈرامہ و فلم ناقدین کا کہنا ہے کہ وہ جس آسانی سے سنجیدہ و مشکل کردار ادا کرجاتی تھیں ایسا دیگر اداکاروں کے لیے کہنا مشکل ہے۔وہ نہ صرف ایک اداکارہ بلکہ ایک تعلیم یافتہ اور دو ماسٹرز کی ڈگریوں کی حامل تھیں۔
روحی بانو کی ذاتی زندگی ٹوٹ پھوٹ کا شکار رہی جب کہ ان کے بیٹے کی وفات کے بعد وہ مکمل طور پر ذہنی مرض کا شکار ہوگئیں۔
روحی بانو سے متعلق پاکستانی ڈرامہ و فلم ناقدین کا کہنا ہے کہ وہ جس آسانی سے سنجیدہ و مشکل کردار ادا کرجاتی تھیں ایسا دیگر اداکاروں کے لیے کہنا مشکل ہے۔وہ نہ صرف ایک اداکارہ بلکہ ایک تعلیم یافتہ اور دو ماسٹرز کی ڈگریوں کی حامل تھیں۔
روحی بانو کی ذاتی زندگی ٹوٹ پھوٹ کا شکار رہی جب کہ ان کے بیٹے کی وفات کے بعد وہ مکمل طور پر ذہنی مرض کا شکار ہوگئیں۔