قطر سے آنے والا خط ’’آبیل مجھے مار‘‘ والا کام ہے خورشید شاہ
قطر سے آنے والا کاغذ سیف الرحمان کا کارنامہ ہے، قائد حزب اختلاف
اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے سپریم کورٹ میں قطر کے شہزادے کا خط پیش کرکے آبیل مجھے مار والا کام کیا ہے کیونکہ اس کاغذ نے مزید شکوک و شبہات کو جنم دیا ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پاناما پیپرز کے معاملے پر بیٹھے بیٹھے قطر سے بھی لیٹر آگیا، یہ آبیل مجھے مار والا کام ہے کیونکہ اس کاغذ نے شکوک و شبہات کو جنم دیا ہے، احتساب الرحمن اب قطر منتقل ہوگیا ہے، سیف الرحمن کی شریف خاندان سے پہلے ناراضگی تھی تاہم اب معاملات ٹھیک ہو گئے ہیں اور قطر سے آنے والا کاغذ اسی کا کارنامہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے طیب اردوان کو خوش کرنے کے لئے پاک ترک اسکولوں پابندی لگائی، ترک فاوٴنڈیشن کے معاملے پر حکومت کو دیکھنا چاہیے اور ترکش اساتذہ کو پاکستان سے نکالنا نہیں چاہیے کیونکہ سیاست اور تعلیم الگ الگ چیزیں ہیں۔
خورشید شاہ نے کہا کہ ایشوز سے بچنے کے لئے پی اے سی کا اجلاس ان کیمرہ رکھا گیا،ہم نے پارلیمنٹ پر اعتماد کیا ، پارلیمنٹ ہی سپریم ہے اور پارلیمنٹ سے احتساب کرانے کا رضا ربانی کا موقف خوش آئند ہے۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ سے متعلق تحریک انصاف کے موقف پر خورشید شاہ نے کہا کہ ہم سیاستدان مودی سے مل سکتے ہیں تو پھر ترک صدر سے کیوں نہیں، ترک صدر کا بائیکاٹ سمجھ سے بالاتر ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x5297na
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پاناما پیپرز کے معاملے پر بیٹھے بیٹھے قطر سے بھی لیٹر آگیا، یہ آبیل مجھے مار والا کام ہے کیونکہ اس کاغذ نے شکوک و شبہات کو جنم دیا ہے، احتساب الرحمن اب قطر منتقل ہوگیا ہے، سیف الرحمن کی شریف خاندان سے پہلے ناراضگی تھی تاہم اب معاملات ٹھیک ہو گئے ہیں اور قطر سے آنے والا کاغذ اسی کا کارنامہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے طیب اردوان کو خوش کرنے کے لئے پاک ترک اسکولوں پابندی لگائی، ترک فاوٴنڈیشن کے معاملے پر حکومت کو دیکھنا چاہیے اور ترکش اساتذہ کو پاکستان سے نکالنا نہیں چاہیے کیونکہ سیاست اور تعلیم الگ الگ چیزیں ہیں۔
خورشید شاہ نے کہا کہ ایشوز سے بچنے کے لئے پی اے سی کا اجلاس ان کیمرہ رکھا گیا،ہم نے پارلیمنٹ پر اعتماد کیا ، پارلیمنٹ ہی سپریم ہے اور پارلیمنٹ سے احتساب کرانے کا رضا ربانی کا موقف خوش آئند ہے۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ سے متعلق تحریک انصاف کے موقف پر خورشید شاہ نے کہا کہ ہم سیاستدان مودی سے مل سکتے ہیں تو پھر ترک صدر سے کیوں نہیں، ترک صدر کا بائیکاٹ سمجھ سے بالاتر ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x5297na