صدر ممنون اور ترک صدر کے درمیان ملاقات اہم معاملات پر اتفاق

دونوں رہنماؤں میں مسئلہ کشمیر کے حل اور ایل او سی پر بھارتی جارحیت کے خاتمے سمیت دیگر معاملات پر بات ہوئی۔


ویب ڈیسک November 16, 2016
دونوں رہنماؤں میں مسئلہ کشمیر کے حل اور ایل او سی پر بھارتی جارحیت کے خاتمے سمیت دیگر معاملات پر بات ہوئی۔ فوٹو؛ پی آئی ڈی

SUKKUR: صدرمملكت ممنون حسین اورترك صدررجب طیب اردوان نے دونوں ملكوں كے درمیان تجارتی اوردفاعی تعلقات میں مزید گہرائی پیدا كرنے، مسئلہ كشمیراقوام متحدہ كی قراردادوں كے مطابق اور خطے میں امن کے لیے لائن آف كنٹرول پربھارتی جارحیت كے خاتمے سمیت دیگر امور پر اتفاق کیا ہے۔

صدر مملکت ممنون حسین اورترک صدر رجب طیب اردوان کے درمیان پہلے علیحدہ علیحدہ ملاقات ہوئی جس کے بعد ملاقات میں دونوں ملكوں كے وفود بھی اس میں شامل ہوگئے۔ اس موقع پرترك وزیرخارجہ، صدارتی ترجمان ، ترك سفیر جب کہ پاکستان کی جانب سے سیکریٹری خارجہ اور دیگراعلیٰ حکام ملاقات میں شریک تھے۔

صدر مملكت نے اس موقع پرتجویزپیش كی كہ پاكستان اورتركی ودونوں ملكوں كے درمیان طویل المدتی دفاعی تعاون كے معاہدے كوجلد حتمی شكل دینی چاہیے جس سے ترك صدرنے اتفاق كیا۔ صدرممنون حسین نے پاكستانی آبدوزكو اپ گریڈ كرنے پرتركی كے تعاون اور پاكستان سے سپرمشتاق تربیتی طیاروں كے حصول پراطمینان كا اظہار كیا۔ صدررجب طیب اردوان نے اس موقع پركہا كہ دونوں ملكوں كے درمیان آنے والے دنوں میں دفاعی تعاون میں مزید اضافہ ہوگا اوراس سلسلے میں تمام ضروری اقدامات كیے جائیں گے، دونوں رہنماؤں نے اس امرپر اتفاق كیا كہ مسئلہ كشمیر اقوام متحدہ كی قرار دادوں كے مطابق حل ہونا چاہیے۔

صدرمملكت ممنون حسین نے مقبوضہ كشمیرمیں انسانی حقوق كی خلاف ورزیوں پرتشویش كا اظہار كرتے ہوئے مطالبہ كیا كہ ان مظالم كی تحقیقات اقوام متحدہ كے تحت ہونی چاہئیں۔ صدرمملكت نے مسئلہ كشمیركے ضمن میں تركی كی بھرپورحمایت پرترك صدركاشكریہ اداكیا اورمعزز مہمان كویقین دلایا كہ پاكستان قبرص كے معاملے پرتركی كی بھرپورحمایت غیرمشروط طورپرجاری ركھے گا۔ انہوں نے توقع ظاہركی كہ یہ مسئلہ جلد حل ہو جائے گا جس پر ترك صدر نے صدر مملكت اور حكومت پاكستان كا شكریہ ادا كیا۔ صدرمملكت نے كہا كہ پاك ترك تجارت میں گزشتہ چند برسوں كے دوران كچھ كمی آئی ہے جس میں فوری اضافے كی ضرورت ہے۔ ترك صدر نے اس تجویز سے اتفاق كرتے ہوئے تجارت میں اضافے كے لیے مشتركہ اقدامات كی ضرورت پر زور دیا اور كہا كہ جلد ہی اس صورت حال میں بہتری پیدا ہو گی۔

صدررجب طیب اردوان نے كہا كہ ترك سرمایہ كار پاكستان میں توانائی اور انفراسٹركچركی سہولتوں سے فائدہ اٹھائیں گے۔ انہوں نے پاكستان میں بڑھتی ہوئی ترك سرمایہ كاری پر اطمینان كا بھی اظہاركیا، دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی كی ہر شكل كی مذمت كی اور اس عزم كا اظہار كیا كہ پاكستان اور تركی دہشت گردی كے خاتمے كے لیے ایك دوسرے كے ساتھ تعاون جاری ركھیں گے۔ صدرمملكت نے توقع ظاہر كی كہ ترك عوام اپنے عزم سے كرداور داعش سے تعلق ركھنے والے دہشت گردوں كو بہت جلد شكست دینے میں كامیاب ہو جائیں گے۔ ترك صدر نے دہشت گردی كے خلاف جنگ، پاكستانی عوام اور مسلم افواج كے عزم كی تعریف كی اور پاكستان بہت جلد امن كا گہوارا بن جائے گا۔

صدرمملكت ممنون حسین نے اس موقع پر تجویز پیش كی كہ دونوں ملكوں كو اپنے سفارتی تعلقات كی 70 سالہ تقریبات بھر پور طریقے منائیں اور اس سلسلے میں تجویز پیش كی كہ اس طرح كے اعلیٰ سطح كے وفود كے تبادلوں كے علاوہ مشتركہ آباد كاری ڈاك ٹكٹ جاری كیا جانا چاہیے اور ثقافتی تعاون میں اضافہ كیا جائے ترك صدرنے بھی اس تجویزسے اتفاق كیا۔ صدر مملكت نے ترك ہم منصب كو پاكستان اقتصادی راہداری كے سلسلے میں ہونے والے پیش رفت سے آگاہ كیا اوراس امر پر اطمینان كا اظہار كیا كہ بیشتر ممالك میں امن كے قیام اور توازن كا مساوی اندازہ فكر ركھتے ہیں لیكن بعض ممالك كے امتیازی طرز عمل سے مسائل پیدا ہونے كا خدشہ ہے۔ ترك صدرنے پاكستان چین اقتصادی راہداری كے سلسلے میں تیزی سے ہونے والی پیش رفت پر مسرت كا اظہار كیا اور كہا كہ ہم سمجھتے ہیں كہ یہ منصوبہ عالمی امن وا ستحكام كا ذریعہ بنے گا۔

صدرمملكت نے نیو كلیئرسپلائیر گروپ میں پاكستان كی ركنیت كے معاملے پر تركی كی حمایت پر ترك صدر كا شكریہ ادا كیا اوركہا كہ كچھ ملكوں كی طرف سے بھارت كی غیر منصفانہ حمایت سے پاكستان كے مفادات متاثرہورہے ہیں۔ ترك صدر نے اس سلسلے میں پاكستان كی حمایت جاری ركھنے كا اعلان كیا۔ ترك صدر كی آمد پر صدر مملكت ممنون حسین نے ایوان صدر كے مركزی دروازے پر ان كا خیر مقدم كیا، دوبچوں نے انہیں پھولوں كے گلدستے پیش كیے جب کہ بات چیت كے بعد صدر مملكت نے معزز مہمان كے اعزاز میں عشائیہ دیا جس میں وفاقی وزرا،اركان پارلیمنٹ، اسپیکر قومی اسمبلی، وزیراعلیٰ و گورنر بلوچستان، وزیراعظم آزاد کشمیراور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سمیت سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر اعتزاز احسن نے بھی شرکت کی۔ ترک صدر کو ایوان صدر میں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا جہاں مہمان صدر نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ بھی لگایا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں