یورپی یونین نے نوبل انعام کی رقم جنگ زدہ بچوں کو عطیہ کردی

یونیسیف اس رقم سے پاکستان، شام، کولمبیا، کانگو میں ’سیو دا چلڈرن‘پروجیکٹ شروع کریگا


AFP December 19, 2012
یونیسیف اس رقم سے پاکستان، شام، کولمبیا، کانگو میں ’سیو دا چلڈرن‘پروجیکٹ شروع کریگا فوٹو: اے ایف پی/فائل

یورپی یونین نے 2012 کے نوبل امن انعام کی رقم پاکستان، شام، کولمبیا اور کانگو کے جنگ سے متاثرہ بچوں کو عطیہ کردی ہے۔

اس میں ایک ملین یورو کی اضافی رقم بھی شامل کی گئی ہے۔ یورپی یونین کے صدر ہرمین وان رومپائی نے کہا کہ جنگ میں عموماً بچے ہی سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ چنانچہ یہ ایوارڈ بچوں ہی کا حق ہے۔ یورپی یونین کے صدر ہرمین نے930,000 یورو کا یہ ایوارڈ ایک ہفتے قبل اوسلو میں یورپی کمیشن کے صدر جوز مینوئل باروسو اور یورپی پارلیمنٹ کے صدرمارٹن شلز کے ساتھ وصول کیا تھا۔ اس موقع پر 27 ملکوں پر مشتمل یونین نے اعلان کیا تھا کہ یہ رقم دگنی کرکے جنگ سے متاثرہ بچوں کی بہبود پر خرچ کی جائیگی۔

08

ذرائع کے مطابق اس فنڈ سے 4منصوبوں کے ذریعے 23000بچوں کی مدد کی جائے گی جن میں سے عراق سے ملحقہ سرحد پر پناہ گزین شام کے 4000 بچے، 5 ہزار سے زیادہ کولمبیئن بچے، 11000 کانگولیز بچے اور ملک کے شمالی حصے میں جنگ کی زد میں آئے پاکستانی بچے شامل ہیں۔ یورپی یونین کے مطابق یونیسیف پاکستان میں 'سیو دا چلڈرن' نامی پروگرام شروع کریگا۔ دیگر ممالک میں بھی اسی نوعیت کے منصوبے متعارف کرائے جائینگے۔

یونین کا کہنا ہے کہ جنگ کا شکار 90 فیصد لوگ سویلین ہیں اور ان کا نصف بچوں پر مشتمل ہے۔ 7 ملین بچے پناہ گزین اور 12.4 ملین جنگ کی وجہ سے اپنے ہی ملک میں در بدر ہیں۔ یورپی یونین کو یہ ایوارڈ ایک براعظم (یورپ) کو حالت جنگ سے حالت امن میں بدلنے پر دیا گیا ہے۔ یہی اس ایوارڈ کا عنوان ہے۔ یاد رہے کہ یورپ کو دو عظیم جنگوں میں شدید تباہی کا سامنا رہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |