ٹریڈ پالیسی فریم ورک 201518 پرعملدرآمد نہ ہوسکا

17ماہ گزر گئے، وزارت خزانہ نے فنڈزنہیں دیے، مجموعی20ارب‘رواں سال6ارب مختص تھے


Khususi Reporter November 17, 2016
برآمدات میں اضافے کے لیے برآمدی منڈیوں تک رسائی بھی ضروری ہے جوعلاقائی اور باہمی تجارتی معاہدوں پر منحصر ہے۔ فوٹو؛ فائل

وزارت تجارت کی 3سالہ اسٹریٹجک ٹریڈپالیسی فریم ورک 2015-18 کو 17ماہ گزر گئے لیکن اس کے لیے مختص فنڈز جاری نہ ہو سکے جس سے ملکی برآمدات میں اضافے کے لیے اقدامات شروع نہ ہو سکے۔

وزارت تجارت کے حکام کے مطابق 3سال تجارتی پالیسی کے لیے دنیا بھر میں تجارتی سرگرمیوں کے لیے20ارب روپے مختص کیے گئے ہیں لیکن اس پالیسی کے اجرا کو 17 ماہ گزر گئے ہیں لیکن وزارت خزانہ نے کسی قسم کی کوئی رقم جاری نہیں کی، رواں مالی سال کے لیے طے پایا تھا کہ 6ارب روپے جاری کیے جائیں گے لیکن اس رقم میں سے بھی اب تک کوئی فنڈ جاری نہیں کیا گیا۔ وزارت تجارت کے دستاویزکے مطابق نئی تجارتی پالیسی کے تحت 2018 تک برآمدات بڑھا کر 35 ارب ڈالر سالانہ کی جائیں گی.

اس سلسلے میں برآمدی مسابقت میں بہتری اور علاقائی تجارت میں پاکستان کا حصہ بڑھانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، عالمی سطح پر برآمدی مسابقت کے لیے اعلیٰ انفرااسٹرکچر ، ہنر مند افرادی قوت، سہولتوں تک رسائی اور جدید ٹیکنالوجی میں ترقی لازمی ہے، برآمدات میں اضافے کے لیے معینہ معیارات کاحصول بھی ضروری ہے جس کے لیے صنعتی پیداوار میں مقامی و بین الاقوامی معیارات میں ہم آہنگی، جدید تکنیکی کاروبار کے ضمن میں حقوق املاک دانش کا تحفظ اور تنازعات کے حل کا موثر طریقہ کار درکار ہے.

برآمدات میں اضافے کے لیے برآمدی منڈیوں تک رسائی بھی ضروری ہے جوعلاقائی اور باہمی تجارتی معاہدوں پر منحصر ہے، ان سارے اقدامات کے لیے فنڈز کی ضرورت ہے جس کے انتظار میں تجارتی پالیسی کا آدھا عرصہ ختم ہونے کو ہے لیکن عملدرآمد شروع نہیں ہو سکا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔