پروڈیوسرز اور ہدایتکاروں کی بے حسی نے بہت سے فنکاروں کا کیریئر تباہ کیا نرما

ماضی میں کوئی اداکارکسی کردار میں ہٹ ہوتاتوسبھی پروڈیوسر اور ڈائریکٹر اسے ایسے ہی کرداروں میں کاسٹ کرتے تھے


Javed Yousuf November 17, 2016
نئی فلمیں لگے لپٹے اسکرپٹ اور کرداروں سے ہٹ کر بنائی جارہی ہیں، ہر کسی کو اپنی پرفارمنس دکھانے کا موقع مل رہا ہے۔ فوٹو: فائل

KHAIRPUR: فلم بنانا بچوں کا کھیل نہیں، فلم انڈسٹری کے بحران کے ذمے دار اس سے وابستہ سبھی لوگ ہیں، جنہوں نے غیر معیاری فلمیں بنا کر اس کو تباہی کے دہانے پر پہنچایا۔ ایک کہانی اور کرداروں کو مختلف ناموںکے ساتھ سالہا سال دکھانے کی پالیسی نہیں چلے گی۔ پروڈیوسرز اور ہدایتکاروں کی روایتی بے حسی نے بہت سے فنکاروں کا کیرئیر تباہ کیا، کامیڈی اور سوشل موضوع پر فلمیں بننا چاہئیں۔

ان خیالات کا اظہار اداکارہ نرما نے انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ اگرکوئی اداکار کسی کردار میں ہٹ ہوا تو سبھی پروڈیوسر اور ڈائریکٹر ایسے ہی کرداروں میں کاسٹ کرکے اس کا کیرئیر تباہ کردیا۔ان کو چاہیے تھاکہ ان کے ساتھ نئے چہروں کو بھی متعارف کرانے کا سلسلہ جاری رکھتے تاکہ مستقبل کے لیے فلم انڈسٹری کو نیا ٹیلنٹ مل جاتا۔

نئی فلمیں اس لگے لپٹے اسکرپٹ اور کرداروں سے ہٹ کر بنائی جارہی ہیں، جس سے ہر کسی کو اپنی ورسٹائل پرفارمنس دکھانے کا موقع مل رہا ہے۔ اسی لیے فلم بین بھی اپنی فلموں کو پسند کرنے لگے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ نیا ٹیلنٹ کا کام دیکھ کر خوشی ہوتی ہے، نئے چہرے فلم انڈسٹری کو اندھیروں سے نکال کر روشنیوں کے سفر پر گامزن کرنے میں کامیاب ہورہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ شوبز سے کنارہ کشی اختیار نہیں کی بلکہ منتخب پروجیکٹ کرنے کی پالیسی اختیار کر لی ہے۔ فلم آج بھی میرا ڈریم ہے اس کی بحالی کو دیکھتے ہوئے بے حد خوشی ہورہی ہے۔ کراچی کی طرح لاہور میںبھی فلمی سرگرمیوں میں تیزی آنی چاہیے۔ موجودہ حالات میں جب بھارتی فلموں پر پابندی ہے یہ ہمارے لیے سنہری موقع ہے کہ اچھی اور معیاری فلمیں بنائیں تاکہ سینما انڈسٹری والے غیر ملکی فلموں پر انحصار کرنا چھوڑ دیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔