سندھ میں اسلحہ لائسنسوں کے لیے عمر کی حد25سال مقرر

کسی فرد کو 4 سے زائد لائسنس جاری نہیں کیے جائیں گے، نئی پالیسی کا اعلان


Staff Reporter December 19, 2012
کسی فرد کو 4 سے زائد لائسنس جاری نہیں کیے جائیں گے، نئی پالیسی کا اعلان۔ فوٹو: فائل

محکمہ داخلہ سندھ نے صوبے میں اسلحہ لائسنس کے ضمن میں قواعد و ضوابط پر مشتمل نئی پالیسی کا اعلان کر دیا ہے۔

ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ وسیم احمد نے اٹھار ویں ترمیم کی روشنی میں مجاز اتھارٹی کی منظوری کے بعد منگل کو اسلحہ لائسنس کے لیے نئی پالیسی کا اعلان کر دیا جو فوری طور پر نافذ العمل ہوگی ، پالیسی کے تحت نئے لائسنس کے اجرا ، تجدید ، تبدیلی اور دیگر متعلقہ امور کے بارے میں قواعد و ضوابط کی تشکیل کی گئی ہے ، نئی پالیسی کے مطابق صوبے میں ممنوعہ بور کے اسلحے کے لیے لائسنس کے اجرا پر تاحکم ثانی پابندی عائد ہوگی ، نئی پالیسی کے اجرا سے اسلحے کے پھیلاؤ کی روک تھام میں مدد ملے گی اور غیر قانونی اسلحے پر گرفت میں بھی آسانی ہوگی ۔

ہر قسم کے آٹو میٹک ہتھیاروں سمیت ممنوعہ بورکے کسی بھی اسلحے کے لیے لائسنس جاری نہیں کیا جائے گا ، غیر ممنوعہ بور کے اسلحہ لائسنس حاصل کرنے کے لیے عمر کم از کم حد 25 سال مقرر کی گئی ہے،کسی فرد کو4 سے زائد لائسنس جاری نہیں کیے جائیں گے۔

06

ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ وسیم احمد نے نئے اسلحہ لائسنس پالیسی کا اجرا کرتے ہوئے بتایا کہ تمام لائسنس کمپیوٹرائزڈ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،ماضی سے اب تک جاری کیے جانے والے 10 لاکھ سے زائد اسلحہ لائسنسز کی مکمل جانچ پڑتال ہوگی اور ایسے لائسنسز جو مطلوبہ شرائط پر پورے نہ اترے ہوں منسوخ کر دیے جائیں گے۔

کسی بھی شخص کو تصدیق کے بغیر اسلحہ لائسنس جاری نہیں کیا جائے گا جبکہ اراکین پارلیمنٹ اور سندھ اسمبلی ، گریڈ 17 اور بالا کے حاضر و ریٹائر سرکاری افسران ، مسلح افواج کے حاضر کمیشنڈ اور جونیئر کمیشنڈ افسران تصدیق سے مستثنیٰ ہونگے ،ذاتی اسلحہ لائسنس کی فیس ساڑھے4 ہزار روپے ہوگی جبکہ کمپنیز اور انسٹی ٹیوشنز کے لیے یہ فیس ساڑھے 6ہزار روپے ہوگی ، لائسنس بک کے ضمن میں 5 سو روپے اضافی بھی ادا کرنے ہوں گے ، صوبائی حدود کے لیے جاری لائسنس کی سالانہ تجدید فیس 5 سو روپے اور کل پاکستان کے لیے ایک ہزار روپے ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں