سی این جی کی قیمت پر سمری اوگرا بھجوائے وزارت پٹرولیم مجاز نہیں ای سی سی

سی این جی پالیسی موخر،قیمتوں کے تعین اورپالیسی گائیڈلائن کاجائزہ لینے کے لیے وزیر قانون کی سربراہی میںکمیٹی قائم


Numainda Express December 19, 2012
اجلاس میںفرٹیلائزرسیکٹر کووقف ذخائر سے گیس فراہمی کی منظوری،700 میٹرک ٹن درآمدی چینی فروخت کرنیکی اجازت

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے سی این جی کی قیمتوں کے تعین اور وزارت پٹرولیم کی تیارکردہ پالیسی گائیڈ لائن کا جائزہ لینے کیلیے ذیلی کمیٹی قائم کردی۔

ای سی سی کااجلاس منگل کووفاقی وزیرخزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت ہوا،اجلاس کے دوران ای سی سی نے سی این جی کی قیمتوں کے تعین اور پالیسی گائیڈلائن پر مشتمل وزارت پٹرولیم کی سمری موخرکردی ہے اوروفاقی وزیرقانون فاروق ایچ نائیک،وزیر پٹرولیم ڈاکٹرعاصم حسین سمیت چارارکان پر مشتمل خصوصی ذیلی کمیٹی قائم کردی،جوای سی سی کے آئندہ اجلاس میںرپورٹ پیش کرے گی۔

ای سی سی نے شارٹ ٹرم پلان کے تحت فرٹیلائزر سیکٹرکوگیس کی فراہمی کیلیے علیحدہ سے ٹرانسمیشن سسٹم متعارف کرانے کی سمری موخرکرتے ہوئے اس کے لیے بھی ذیلی کمیٹی قائم کردی ہے تاہم وقف شدہ گیس ذخائر سے فرٹیلائزر پلانٹس کوگیس فراہم کرنے کی اصولی منظوری دے دی ہے۔ٹی سی پی کو700میٹرک ٹن درآمدی چینی فروخت کرنے کی بھی اجازت دے دی گئی،آن لائن کے مطابق وفاقی وزیرقانون فاروق ایچ نائیک نے اعتراض کیا کہ وزارت پٹرولیم نے غلط سمری بھجوائی ہے یہ سمری وزارت پٹرولیم کے بجائے اوگرا کے ذریعے بھجوانی چاہیے تھی۔

13

این این آئی کے مطابق سی این جی کی قیمت پر پائے جانے والے اختلافات کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کے لیے وزارتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیاگیا۔کمیٹی متعلقہ اداروں اورایسوسی ایشنزسے مذاکرات کرکے قیمت طے کرے گی،وزارت پیٹرولیم کی سمری مستردکرتے ہوئے ای سی سی نے کہاکہ قانونی طور پر یہ سمری اوگرا کی طرف سے آنی چاہیے۔

وزیرقانون فاروق ایچ نائیک نے اجلاس میں بتایا کہ وزارت پیٹرولیم ایسی سمری بھیجنے کی مجازنہیں،کمیٹی نے سیکریٹری پٹرولیم کی سربراہی میں نئے کنوئوں کی استعمال کے لیے بھی ایک کمیٹی قائم کردی،کمیٹی نے نئی گیس کی دریافت کوکھاد کے شعبے کے لیے مختص کیے جانے کی منظوری دے دی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |