بحرانی کیفیت میں آسٹریلیا عارضی فیصلوں پر مجبور

ٹریور ہونز قائمقام چیئرمین آف سلیکٹرز مقرر، پینل میں گریگ چیپل بھی شامل


AFP November 18, 2016
پُرامید ہیں کہ حالیہ اقدامات اور محنتی کوچنگ اسٹاف کی مدد سے ناکامیوں کا یہ سلسلہ تھم جائے گا، چیئرمین پیویر۔ فوٹو: فائل

بحرانی کیفیت میں آسٹریلیا عارضی فیصلوں پر مجبور ہوگیا، سابق اسپنر ٹریور ہونز کو قائمقام چیئرمین آف کرکٹ سلیکٹرز بنا دیا گیا، نئے ٹیلنٹ کی دریافت کیلیے گریگ چیپل کو بھی پینل میں جگہ دے دی گئی، راڈنی مارش کے مستقل جانشین کی تلاش جاری رکھی جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق مسلسل پانچ ٹیسٹ میں ناکامی کے بعد آسٹریلوی کرکٹ اس وقت بحرانی کیفیت سے دوچار ہے، ایسے میں اچانک چیف سلیکٹر راڈنی مارش کے مستعفی ہونے سے صورتحال مزیدگھمبیر ہوگئی، اس نے بورڈ حکام کو عارضی سہارے ڈھونڈھنے پر مجبور کردیا ہے، چیئرمین سلیکٹرز کی پوسٹ پہلے سے پینل میں شامل ٹریور ہونز سے پُر کرلی گئی، وہ عبوری طور پر یہ ذمہ داری سنبھالینگے، پینل میں سابق کرکٹر گریگ چیپل کو بھی جگہ دیدی گئی،ان کی بڑی ذمہ داری ٹیلنٹ کو سامنے لانا ہوگا۔

کرکٹ آسٹریلیا کے چیئرمین ڈیوڈ پیویر نے کہاکہ ہونز ہماری جانب سے مستقل چیئرمین آف سلیکٹرز کی کھوج میں تسلسل کیلیے عارضی طور پر آگے بڑھ کر ذمہ داری سنبھالنے کو تیار ہوگئے، وہ کافی تجربہ کار اور پہلے بھی اس حیثیت میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔

یاد رہے کہ اگرچہ اسپنر ہونز نے آسٹریلیا کی جانب سے صرف 7 ٹیسٹ کھیلے مگر وہ بطور نیشنل سلیکٹر 1993 سے 2006 تک بہت کامیاب رہے، اس دوران انھوں نے ایک دہائی تک چیئرمین کے طور پرذمہ داری انجام دی،وہ آسٹریلوی کرکٹ کا سنہری دور تھا جس میں ٹیم نے ریکارڈ مسلسل 16 ٹیسٹ جیتنے کیساتھ 1999 اور2003میں ورلڈ کپ ٹائٹلز بھی اپنے نام کیے تھے۔ ہونز نے 2014 میں دوبارہ سلیکشن پینل بطور ممبر جوائن کیا تھا۔ سابق اسٹار گریگ چیپل کی بنیادی ذمہ داری نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانا ہوگی۔

کرکٹ آسٹریلیا کے چیئرمین پیویر نے کہا کہ چیپل اس سے قبل بھی اسی حیثیت سے 2 مرتبہ کام کرچکے، انھیں آسٹریلوی کرکٹ میں موجود ٹیلنٹ کے حوالے سے خاصی معلومات ہیں جبکہ ان کا ہاتھ ٹیلنٹ کی نبض پر رہتا ہے، ہمیں بھی خراب نتائج پر کافی مایوسی ہوئی مگر پُرامید ہیں کہ حالیہ اقدامات اور محنتی کوچنگ اسٹاف کی مدد سے ناکامیوں کا یہ سلسلہ تھم جائے گا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں