عاصم کیپری کیس سی ٹی ڈی اورحساس میں ادارے میں شدید اختلافات
گرفتاری کے حوالے سے وڈیوکے اجرا پر دونوں اداروں میں اختلافات کم ہوتے نظر نہیں آ رہے
KARACHI:
امجد صابری اور فوجی جوانوں سمیت ہائی پروفائل ٹارگٹ کلنگ میں ملوث خطرناک دہشت گرد اسحٰق عرف بوبی اور عاصم عرف کیپری کی گرفتاری کے بعدکاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ اور ایک حساس ادارے میں اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں۔
انتہائی اہم ٰ ذرائع کے مطابق ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثناللہ عباسی نے کچھ روز قبل آئی جی سندھ کے ہمراہ وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات کے بعد اہم پریس کانفرنس کے ذریعے ملزمان کی گرفتاری سے میڈیا کو آگاہ کیا تھا جس کے فوری بعد ایک اور وڈیو جاری ہوئی جس میں سابق ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم(شہید)کی ایک پرانی پریس کانفرنس دکھائی گئی تھی جس میں انھوں نے عاصم کیپری کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
وزیر اعلیٰ سندھ کی پریس کانفرنس کے بعد میڈیا کی جانب سے کئی سوالات کیے گئے جس کے بعدوہ پریس کانفرنس مکمل طورپر متنازع بن گئی،اس کیس میں سی ٹی ڈی اورایک حساس ادارے میں اختلافات نظرآئے ہیں جن میں دن بہ دن اضافہ ہوتاگیا یہاں تک کے کچھ روز قبل ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی نے ایک حکم نامہ جاری کیا ہے جس میں ان تمام افسران جنکے رینک ایس ایس پی سے کم ہیں کو سختی سے منع کیاگیا ہے کہ وہ آئندہ کسی بھی حساس ادارے سے نہ توکوئی براہ راست رابطہ رکھیں گے نہ ہی ان کے ساتھ مل کرکوئی کام کریں گے۔
ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی اور حساس ادارے میں اختلافات کے باعث کافی دنوں سے شہر میں دہشت گردوں کے خلاف کوئی بھی کارروائی نہیںکی جا سکی، سی ٹی ڈی واحد سیل ہے جس کا تمام حساس اداروں سے روزانہ کی بنیاد پر رابطہ رہتاہے جس کے تحت سی ٹی ڈی ٹیم کوحساس ادارے کی طرف سے دہشت گردوں کی سرکوبی میں اہم مددملتی ہے تاہم کچھ دنوں سے سی ٹی ڈی کی شہر میں دہشت گردوں اور ٹارگٹ کلرزکے خلاف کارروائیاں شدید متاثر ہیں۔
امجد صابری اور فوجی جوانوں سمیت ہائی پروفائل ٹارگٹ کلنگ میں ملوث خطرناک دہشت گرد اسحٰق عرف بوبی اور عاصم عرف کیپری کی گرفتاری کے بعدکاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ اور ایک حساس ادارے میں اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں۔
انتہائی اہم ٰ ذرائع کے مطابق ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثناللہ عباسی نے کچھ روز قبل آئی جی سندھ کے ہمراہ وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات کے بعد اہم پریس کانفرنس کے ذریعے ملزمان کی گرفتاری سے میڈیا کو آگاہ کیا تھا جس کے فوری بعد ایک اور وڈیو جاری ہوئی جس میں سابق ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم(شہید)کی ایک پرانی پریس کانفرنس دکھائی گئی تھی جس میں انھوں نے عاصم کیپری کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
وزیر اعلیٰ سندھ کی پریس کانفرنس کے بعد میڈیا کی جانب سے کئی سوالات کیے گئے جس کے بعدوہ پریس کانفرنس مکمل طورپر متنازع بن گئی،اس کیس میں سی ٹی ڈی اورایک حساس ادارے میں اختلافات نظرآئے ہیں جن میں دن بہ دن اضافہ ہوتاگیا یہاں تک کے کچھ روز قبل ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی نے ایک حکم نامہ جاری کیا ہے جس میں ان تمام افسران جنکے رینک ایس ایس پی سے کم ہیں کو سختی سے منع کیاگیا ہے کہ وہ آئندہ کسی بھی حساس ادارے سے نہ توکوئی براہ راست رابطہ رکھیں گے نہ ہی ان کے ساتھ مل کرکوئی کام کریں گے۔
ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی اور حساس ادارے میں اختلافات کے باعث کافی دنوں سے شہر میں دہشت گردوں کے خلاف کوئی بھی کارروائی نہیںکی جا سکی، سی ٹی ڈی واحد سیل ہے جس کا تمام حساس اداروں سے روزانہ کی بنیاد پر رابطہ رہتاہے جس کے تحت سی ٹی ڈی ٹیم کوحساس ادارے کی طرف سے دہشت گردوں کی سرکوبی میں اہم مددملتی ہے تاہم کچھ دنوں سے سی ٹی ڈی کی شہر میں دہشت گردوں اور ٹارگٹ کلرزکے خلاف کارروائیاں شدید متاثر ہیں۔