استاد کے تشدد سے طالبعلم لاغر وزیراعلیٰ سندھ کی بچے کے علاج کی ہدایت
استاد کے مبینہ تشدد سے محمد احمد چلنے پھرنے اور کھانے سے بھی محروم ہوگیا۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے استاد کے وحشیانہ تشدد سے جسمانی طور پر لاغر ہونے والے طالبعلم محمد احمد کا مکمل علاج کرانے اور معاملے کی انکوائری کا حکم دیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کیڈٹ کالج لاڑکانہ کے 14 سالہ طالب علم محمد احمد کو مبینہ طور پر استاد نے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے باعث طالبعلم کی گردن کی ہڈی ٹوٹ گئی اور وہ ذہنی صلاحیت سے بھی محروم ہوگیا۔ متاثرہ طالبعلم چلنے پھرنے اور کھانے پینے سے بھی محروم ہے جس کے بعد ڈاکٹر محمد احمد کو ناک میں لگی نالی کے ذریعے خوراک دے رہے ہیں۔
متاثرہ طالبعلم کے والد غلام احمد نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ موسم گرما کی چھٹیوں کے بعد جب دوبارہ اسکول کھلے تو 6 اگست کو مجھے اسکول سے کال آئی اور بتایا گیا کہ میرا بیٹا شدید بیمار ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ جب وہ اسکول پہنچے تو بیٹے کے چہرے، کمر، سینے، ہاتھوں اور ٹانگوں پر شدید چوٹیں تھیں جس کے بعد میں بیٹے کو علاج کے لئے کراچی لایا تو ڈاکٹروں نے بتایا کہ محمد احمد کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے باعث اس کی یہ حالت ہوئی ہے۔
دوسری جانب ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ محمد احمد کا علاج امریکا میں ہوسکتا ہے جب کہ متاثرہ طالبعلم کے والد غلام احمد کا کہنا ہے کہ ان کے پاس اتنے پیسے نہیں کہ وہ اپنے بیٹے کا امریکا میں علاج کراسکیں جب کہ انہوں نے اپنی تمام جمع پونچی احمد کے علاج پر لگا دی ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سیکرٹری ہیلتھ کو ہدایت کی ہے کہ متاثرہ طالبعلم کا پاکستان یا بیرون ملک علاج کرایا جائے جس کے تمام اخراجات حکومت سندھ برداشت کرے گی جب کہ وزیراعلیٰ نے معاملے کی انکوائری کا بھی حکم دیا ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x52kx0c
ایکسپریس نیوز کے مطابق کیڈٹ کالج لاڑکانہ کے 14 سالہ طالب علم محمد احمد کو مبینہ طور پر استاد نے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے باعث طالبعلم کی گردن کی ہڈی ٹوٹ گئی اور وہ ذہنی صلاحیت سے بھی محروم ہوگیا۔ متاثرہ طالبعلم چلنے پھرنے اور کھانے پینے سے بھی محروم ہے جس کے بعد ڈاکٹر محمد احمد کو ناک میں لگی نالی کے ذریعے خوراک دے رہے ہیں۔
متاثرہ طالبعلم کے والد غلام احمد نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ موسم گرما کی چھٹیوں کے بعد جب دوبارہ اسکول کھلے تو 6 اگست کو مجھے اسکول سے کال آئی اور بتایا گیا کہ میرا بیٹا شدید بیمار ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ جب وہ اسکول پہنچے تو بیٹے کے چہرے، کمر، سینے، ہاتھوں اور ٹانگوں پر شدید چوٹیں تھیں جس کے بعد میں بیٹے کو علاج کے لئے کراچی لایا تو ڈاکٹروں نے بتایا کہ محمد احمد کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے باعث اس کی یہ حالت ہوئی ہے۔
دوسری جانب ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ محمد احمد کا علاج امریکا میں ہوسکتا ہے جب کہ متاثرہ طالبعلم کے والد غلام احمد کا کہنا ہے کہ ان کے پاس اتنے پیسے نہیں کہ وہ اپنے بیٹے کا امریکا میں علاج کراسکیں جب کہ انہوں نے اپنی تمام جمع پونچی احمد کے علاج پر لگا دی ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سیکرٹری ہیلتھ کو ہدایت کی ہے کہ متاثرہ طالبعلم کا پاکستان یا بیرون ملک علاج کرایا جائے جس کے تمام اخراجات حکومت سندھ برداشت کرے گی جب کہ وزیراعلیٰ نے معاملے کی انکوائری کا بھی حکم دیا ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x52kx0c