سپریم کورٹ پاناما لیکس کا جو فیصلہ دے گی ہمیں قبول کرنا ہوگا عمران خان
ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ چیف ایگزیکٹو کٹہرے میں کھڑا ہے جس سے پوچھ گچھ ہوگی،چیئرمین تحریک انصاف
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ چیف ایگزیکٹو کٹہرے میں کھڑا ہے جس سے پوچھ گچھ ہوگی تاہم عدالت پاناما لیکس کا جو فیصلہ دے گی ہمیں قبول کرنا ہوگا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان برطانیہ کے شہر مانچسٹر پہنچ گئے جہاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پہلی بارملک کاچیف ایگزیکٹوکٹہرے میں کھڑا ہے جس سے پوچھ گچھ ہوگی، پاناما مقدمے میں عدالت کو ثبوت فراہم کرنا ہماری نہیں بلکہ وزیراعظم نواز شریف کی ذمہ داری ہے ، ہم تو عدالت کی مدد کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالت نے کہا ہے کہ آپ کیس کو محدود رکھیں جب کہ عدالت پاناما کیس کا فیصلہ جلد کرناچاہتی ہے جو خوش آئند ہے،اگر فیصلہ ہمارے خلاف بھی جاتا ہے تب بھی ہمیں عدالتی فیصلے پر اعتماد کرنا ہوگا۔
پاناما کیس میں تحریک انصاف کے وکیل حامد خان کی دستبرداری سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ حامدخان20سال پرانےپارٹی ممبراورسینیروکیل ہیں،ان کی عزت کرتا ہوں جب کہ حامد خان نے خود کہا ہے کہ وہ کیس سے الگ ہونا چاہتے ہیں، میرا خیال ہے کہ حامد خان پر میڈیا کا پریشر ہے، میں چاہتا تھا کہ وہ کیس کی پیروی کریں تاہم وطن واپس جا کر سینئر قیادت سے کیس کے وکیل سے متعلق بات کی جائے گی۔
اچانک برطانیہ پہنچنے کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ قریبی دوست کی بہن کی شادی میں شرکت کے لئے مانچسٹر آیا ہوں جب کہ پاناما شریف کی وجہ سے 5 مہینے سے اپنے بچوں سے نہیں ملا، بچوں سے ملنے کے بعد اتوار کی رات واپس واپس چلا جاؤں گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان برطانیہ کے شہر مانچسٹر پہنچ گئے جہاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پہلی بارملک کاچیف ایگزیکٹوکٹہرے میں کھڑا ہے جس سے پوچھ گچھ ہوگی، پاناما مقدمے میں عدالت کو ثبوت فراہم کرنا ہماری نہیں بلکہ وزیراعظم نواز شریف کی ذمہ داری ہے ، ہم تو عدالت کی مدد کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالت نے کہا ہے کہ آپ کیس کو محدود رکھیں جب کہ عدالت پاناما کیس کا فیصلہ جلد کرناچاہتی ہے جو خوش آئند ہے،اگر فیصلہ ہمارے خلاف بھی جاتا ہے تب بھی ہمیں عدالتی فیصلے پر اعتماد کرنا ہوگا۔
پاناما کیس میں تحریک انصاف کے وکیل حامد خان کی دستبرداری سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ حامدخان20سال پرانےپارٹی ممبراورسینیروکیل ہیں،ان کی عزت کرتا ہوں جب کہ حامد خان نے خود کہا ہے کہ وہ کیس سے الگ ہونا چاہتے ہیں، میرا خیال ہے کہ حامد خان پر میڈیا کا پریشر ہے، میں چاہتا تھا کہ وہ کیس کی پیروی کریں تاہم وطن واپس جا کر سینئر قیادت سے کیس کے وکیل سے متعلق بات کی جائے گی۔
اچانک برطانیہ پہنچنے کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ قریبی دوست کی بہن کی شادی میں شرکت کے لئے مانچسٹر آیا ہوں جب کہ پاناما شریف کی وجہ سے 5 مہینے سے اپنے بچوں سے نہیں ملا، بچوں سے ملنے کے بعد اتوار کی رات واپس واپس چلا جاؤں گا۔