نيو كراچی کے علاقے ميں مسجد ميں گھس كر پيش امام كو قتل كرنے والے ملزم نے انكشاف كيا ہے كہ وہ اور اس كا گروپ شہر میں دہشت گردی کے کئی واقعات اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے۔
پوليس ذرائع كے مطابق ملزم بلال عرف کاشف نے مشترکہ تحقیقاتی ٹيم كے سامنے انکشاف کیا کہ اس كے گروپ نے سفاری پارک كے قريب سے 2 افراد كو اغوا كر كے 65 لاكھ روپے تاوان وصول كيا جبكہ چند ماہ قبل حیدری کے علاقے میں موٹر سائيكل ميں نصب بم دھماكا بھی اس کے ہی گروپ نے کیا تھا۔ ملزم نے بتایا کہ اس نے حيدری اورنارتھ ناظم آباد میں فائرنگ کرکے 2افراد کو قتل بھی کیا تھا۔
ملزم نے مزید اعتراف كيا كہ اس نے ملير ميں بوہری برادری سے تعلق ركھنے والے افراد كی گاڑی پر بھی فائرنگ كی تھی جس ميں متعدد افراد زخمی ہوئے تھے۔
کاشف نے بتایا كہ اس كا تعلق القاعدہ سے تعلق ركھنے والے الياس كاشميری گروپ سے تھا تاہم بعد ازاں اس گروپ ميں شامل افراد نے اپنے عليحدہ گروپ بناليے اور اب وہ انفرادی طور پر كارروائياں كرتے ہيں۔
واضح رہے كہ ملزم بلال عرف کاشف پيش امام كو مسجد ميں گھس كر قتل كرنے كے بعد فرار ہو رہا تھا كہ علاقہ مكينوں نے اسے رنگے ہاتھوں گرفتار كر كے پوليس كے حوالے كر ديا تھا۔ واردات سے قبل ملزم نے اپنی داڑھی بھی چھوٹی کرالی تھی۔