سعودی فوجی اتحاد کا یمن میں عارضی جنگ بندی کا اعلان
جنگ بندی 48 گھنٹوں کیلئے کی جا رہی ہے لیکن اس دوران یمن کی فضائی اور سمندری نگرانی جاری رہے گی، سعودی اتحاد
سعودی عرب کی زیر نگرانی بننے والے فوجی اتحاد نے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف 48 گھنٹے کی عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری ویب سائٹ کے مطابق عرب اتحاد نے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف 48 گھنٹے کی جنگ بندی کا اعلان کیا ہے تاہم اگراس دوران مخالف فریق کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی تو کارروائی دوبارہ شروع کر دی جائے گی۔ سعودی حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جنگ بندی کی درخواست ریاض میں مقیم یمنی صدرعبد الرب منصورکی جانب سے سعودی فرماں روا شاہ سلمان سے کی گئی تھی۔
سعودی حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اتحادی افواج سیز فائر کی مکمل پاسداری کریں گی لیکن اگر حوثی باغیوں یا ان کے حامی افواج کی جانب سے پیش قدمی کی گئی توخود ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس کے علاوہ یمن کی فضائی اورسمندری حدود کی نگرانی جاری رکھی جائے گی۔ دوسری جانب حوثی باغیوں کی جانب سے جنگ بندی کے حوالے سے تاحال کوئی پیغام سامنے نہیں آیا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی فوجی اتحاد نے یمنی حکومت کی مدد کے لئے مارچ 2015 میں حوثی باغیوں کے خلاف فضائی اور زمینی آپریشن شروع کیا تھا جس میں اب تک سیکڑوں افراد مارے جا چکے ہیں۔
سعودی عرب کی سرکاری ویب سائٹ کے مطابق عرب اتحاد نے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف 48 گھنٹے کی جنگ بندی کا اعلان کیا ہے تاہم اگراس دوران مخالف فریق کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی تو کارروائی دوبارہ شروع کر دی جائے گی۔ سعودی حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جنگ بندی کی درخواست ریاض میں مقیم یمنی صدرعبد الرب منصورکی جانب سے سعودی فرماں روا شاہ سلمان سے کی گئی تھی۔
سعودی حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اتحادی افواج سیز فائر کی مکمل پاسداری کریں گی لیکن اگر حوثی باغیوں یا ان کے حامی افواج کی جانب سے پیش قدمی کی گئی توخود ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس کے علاوہ یمن کی فضائی اورسمندری حدود کی نگرانی جاری رکھی جائے گی۔ دوسری جانب حوثی باغیوں کی جانب سے جنگ بندی کے حوالے سے تاحال کوئی پیغام سامنے نہیں آیا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی فوجی اتحاد نے یمنی حکومت کی مدد کے لئے مارچ 2015 میں حوثی باغیوں کے خلاف فضائی اور زمینی آپریشن شروع کیا تھا جس میں اب تک سیکڑوں افراد مارے جا چکے ہیں۔