ڈکیتی کے دوران قتل کی وارداتیں

پاکستان کے بڑے شہروں میں رہزنی‘ ڈکیتی اور دیگر جرائم میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے

۔ فوٹو؛ فائل

پاکستان کے بڑے شہروں میں رہزنی' ڈکیتی اور دیگر جرائم میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے' کراچی میں تو اسٹریٹ کرائمز باقاعدہ کاروبار ہے' بعض اوقات ڈاکوؤں کے ہاتھوں کئی کئی افراد مارے جاتے ہیں' گزشتہ روز پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں نقاب پوش موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں نے ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کر کے پانچ افراد کو قتل کر دیا۔ مرنے والوں میں باپ اور بیٹا بھی شامل ہیں۔ لاہور میں ہی ایک دوسرے واقعے میں ایک دکاندار نے لوٹ مار کرنے والے دو ڈاکوؤں کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔ یوں دیکھا جائے تو ایک ہی روز میں ڈکیتی کے دوران7 افراد قتل ہوئے ہیں۔


صوبائی دارالحکومت کے گنجان علاقے میں دن دیہاڑے قتل اور ڈکیتی کی پے در پے وارداتیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے چیلنج کی حیثیت رکھتی ہیں اور پولیس کو اپنے مخبروں کے نظام کو موثر بنانا چاہیے تا کہ اس قسم کی خطرناک وارداتوں کی پیش بندی کی جا سکے اور معصوم شہریوں کی جان و مال کو ضایع ہونے سے بچایا جا سکے۔

ویسے تو لاہور کے تاریخی شہر میں بہت سے معاملات کو درست کرنے کی ضرورت ہے جس کے لیے بلدیاتی نظام کو فعال کرنے کی ضرورت کلیدی حیثیت رکھتی ہے جو نہ صرف گلی کوچوں کی صفائی ستھرائی کے معاملات طے کرے بلکہ ہر محلے میں آنے جانے والوں پر بھی نگاہ رکھیں کیونکہ وارداتیں کرنے والے کرنے والے عمومی طور پر دوسرے علاقوں سے آتے ہیں جن پر نظر رکھنا محلہ داروں کے لیے کوئی مشکل کام نہیں۔ بہرحال شہروں میں اسٹریٹ کرائمز اور قتل کی بڑھتی ہوئی وارداتیں ثابت کرتی ہیں کہ ہمارے ضلعی اور پولیس نظام میں تبدیلیوں کی اشد ضرورت ہے۔
Load Next Story