کراچی کا میئر باہر آگیا لیکن اختیارات تاحال سلاخوں کے پیچھے ہیں فاروق ستار
وزیراعلیٰ سندھ میئر کو اختیارات اور وسائل دلوانے میں بھرپور كردار ادا كریں، سربراہ ایم کیوایم پاکستان
متحدہ قومی موومنٹ پاكستان كے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہےکہ كراچی كے میئر وسیم اختر تو جیل كی سلاخوں سے باہر آگئے لیكن میئر كے اختیارات تاحال سلاخوں كے پیچھے ہیں اور انہیں بھی آزاد كرانا ہوگا۔
ایم کیوایم پاکستان کے اعزاز میں سوسائٹی كے رہائشیوں كی جانب سے منعقدہ استقبالیہ كے شركاء سے خطاب كرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ تحریك كا پہلے دن سے عزم تھا كرپشن اس تحریك میں داخل نہ ہو اور پاكستان میں بھی ایك ایسا نظام دیں گے كہ جس میں سب برابر ہوں۔ انہوں نے كہا كہ اگر پاكستان كے آئین میں بھی كرپشن ہے تو اس سے بھی كرپشن ختم كرنا ہوگی اور كرپشن كے تمام راستے بند كرنے ہوں۔
فاروق ستار نے كہا كہ لاہور، پشاور وغیرہ كے ڈومیسائل كی اہمیت ہے لیكن كراچی كے ڈومیسائل كی كوئی اہمیت نہیں ہے اوریہاں کے شہریوں کو سركاری نوكریاں اور تعلیمی اداروں میں داخلے نہیں دیئے جاتے۔ انہوں نے کہا کہ كراچی كے عوام اور ایم كیو ایم كو حلوہ سمجھنے والے یہ جان لیں كہ 25 دسمبر كا جلسہ تاریخی روایات كو جنم دے گا، ہمیں فیصلہ كرنا ہوگا كہ آیا ہمیں عزت سے جینا ہے یا ذلت سے۔ ان کا کہنا تھا کہ كراچی كے عوام كو ان كا جائز حق نہیں دیا جارہا، مردم شماری كرائی جائے اور كراچی كی آبادی كو دبانے كوشش نہ كی جائے، اگر درست مردم شماری ہوگئی تو 2018 كے انتخابات میں ہمارا وزیر اعلیٰ ہوگا۔
ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ کا کہنا تھا کہ كوٹہ سسٹم 40 سال بعد 2013 میں ختم ہوچكا ہے اور انشاءاللہ 6 ماہ كے اندر كوٹہ سسٹم كی باقیات بھی ختم کرائیں گے۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ كراچی كے میئر وسیم اختر تو جیل كی سلاخوں سے باہر آگئے لیكن میئر كے اختیارات تاحال سلاخوں كے پیچھے ہیں اور انہیں بھی آزاد كرانا ہوگا، وزیراعلیٰ سندھ یہ اختیارات اور وسائل دلوانے میں بھرپور كردار ادا كریں۔
ایم کیوایم پاکستان کے اعزاز میں سوسائٹی كے رہائشیوں كی جانب سے منعقدہ استقبالیہ كے شركاء سے خطاب كرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ تحریك كا پہلے دن سے عزم تھا كرپشن اس تحریك میں داخل نہ ہو اور پاكستان میں بھی ایك ایسا نظام دیں گے كہ جس میں سب برابر ہوں۔ انہوں نے كہا كہ اگر پاكستان كے آئین میں بھی كرپشن ہے تو اس سے بھی كرپشن ختم كرنا ہوگی اور كرپشن كے تمام راستے بند كرنے ہوں۔
فاروق ستار نے كہا كہ لاہور، پشاور وغیرہ كے ڈومیسائل كی اہمیت ہے لیكن كراچی كے ڈومیسائل كی كوئی اہمیت نہیں ہے اوریہاں کے شہریوں کو سركاری نوكریاں اور تعلیمی اداروں میں داخلے نہیں دیئے جاتے۔ انہوں نے کہا کہ كراچی كے عوام اور ایم كیو ایم كو حلوہ سمجھنے والے یہ جان لیں كہ 25 دسمبر كا جلسہ تاریخی روایات كو جنم دے گا، ہمیں فیصلہ كرنا ہوگا كہ آیا ہمیں عزت سے جینا ہے یا ذلت سے۔ ان کا کہنا تھا کہ كراچی كے عوام كو ان كا جائز حق نہیں دیا جارہا، مردم شماری كرائی جائے اور كراچی كی آبادی كو دبانے كوشش نہ كی جائے، اگر درست مردم شماری ہوگئی تو 2018 كے انتخابات میں ہمارا وزیر اعلیٰ ہوگا۔
ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ کا کہنا تھا کہ كوٹہ سسٹم 40 سال بعد 2013 میں ختم ہوچكا ہے اور انشاءاللہ 6 ماہ كے اندر كوٹہ سسٹم كی باقیات بھی ختم کرائیں گے۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ كراچی كے میئر وسیم اختر تو جیل كی سلاخوں سے باہر آگئے لیكن میئر كے اختیارات تاحال سلاخوں كے پیچھے ہیں اور انہیں بھی آزاد كرانا ہوگا، وزیراعلیٰ سندھ یہ اختیارات اور وسائل دلوانے میں بھرپور كردار ادا كریں۔