جونیئرہاکی ورلڈ کپ 1979 کی تاریخ دہرانے کا پلان بن گیا

طے شدہ حکمت عملی کے تحت کھلاڑیوں کیلیے فزیکل فٹنس، گیم میں مہارت، ٹیم میٹنگزاورویڈیوسیشنز کے ساتھ خصوصی لیکچرزکا آغاز


حکومت کی طرف سے این او سی ملنے کے بعد پلیئرز میں جوش وخروش بڑھ گیا، بھارتی سرزمین پر کھیلنے کا کوئی خوف نہیں، ہیڈکوچ فوٹو: فائل

جونیئرہاکی ورلڈکپ میں 1979کی تاریخ دہرانے کا پلان بن گیا، طے شدہ حکمت عملی کے تحت کھلاڑیوں کیلیے فزیکل فٹنس، گیم میں مہارت، ٹیم میٹنگز اور ویڈیوسیشنز کے ساتھ خصوصی لیکچرز کا آغازبھی کردیا گیا، قومی سینئرٹیم کے ساتھ 2 پریکٹس میچز کا انعقاد بھی ہوگا،ہاکی کا عالمی میلہ شروع ہونے سے قبل گرین شرٹس جرمنی اورکینیڈا کے خلاف بھی پریکٹس مقابلوں میں ایکشن میں دکھائی دیں گے۔

ہیڈ کوچ طاہرزمان نے کہا کہ حکومت کی طرف سے این او سی ملنے کے بعد کھلاڑیوں میں جوش وخروش بڑھ گیا ہے، انھیں بھارتی سرزمین پر کھیلنے کا کوئی خوف نہیں، میگا ایونٹ میں فتح وکامرانی کی نئی تاریخ رقم کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان جونیئر ہاکی ٹیم کو رواں برس بھارت میں شیڈول ورلڈ کپ کا سخت چیلنج درپیش ہے، سلطان آف جوہرکپ کے فوری بعد جوہر ٹاؤن ہاکی اسٹیڈیم میں کیمپ کمانڈنٹ طاہر زمان کی سربراہی میں کیمپ لگایا گیا جس میں مجموعی طور پر26کھلاڑیوں کومدعوکیا گیا ہے۔

ان میںگول کیپرز علی رضا ، منیب الرحمان ، حافظ علی عمیر ، فل بیکس عاطف مشتاق ، حسن انور، مبشر علی، ضیا الدین، ہاف بیک ابوبکرمحمود، فیضان ، جنیدکمال، ایم عثمان، تعظیم الحسن، ایم عدنان، شکیل بٹ، فارورڈز شان ارشد، اظفر یعقوب ، ایم دلبر، ایم عتیق ارشد، بلال قادر، محسن صابر، رانا سہیل ریاض، سمیع اللہ ، ایم رضوان، محمدنوید، فہد اللہ اورعمرحامدی شامل ہیں۔ یاد رہے کہ جونیئر ورلڈ کپ 8سے18دسمبرتک بھارتی شہرلکھنو میں ہوگا، ٹیم4 دسمبر کو بھارت روانہ ہوگی ۔ میگا ایونٹ میں مجموعی طور پر 16 ٹیمیں شریک ہوں گی۔

پاکستان کوگروپ بی میں رکھاگیا ہے جس میں ہالینڈ اور بیلجیئم بھی شامل ہیں، فرانس میں منعقدہ1979ورلڈ کپ کے بعد سے قومی ٹیم اب تک دوبارہ ٹائٹل اپنے نام کرنے سے محروم رہی ہے۔ ورلڈ کپ کے حوالے سے ہیڈ کوچ طاہر زمان کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے حکومتی اجازت ملنے سے کھلاڑیوں میں جوش و خروش بڑھ گیا اور انھوں نے کیمپ میں مزید محنت شروع کردی ہے۔

نمائندہ''ایکسپریس'' سے خصوصی بات چیت میں ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کا پول سخت ہے اور اس میں ہالینڈ اور بیلجیئم کی ٹیمیں بھی شامل ہے ، ہمارا پہلا میچ ہالینڈ سے ہے اور اسے ہم زیادہ اہمیت دے رہے ہیں، گروپ میں شامل تمام ٹیموں کی ویڈیوز کے ذریعے خوبیوں اور خامیوںکا جائزہ لے کرحکمت عملی بنائی جا رہی ہے، پنالٹی کارنر ، دفاع، اٹیک اور گول کیپنگ کے شعبے پر زیادہ توجہ دی گئی اور کھلاڑیوں میں موجود خامیوں کو بڑی حد تک دورکرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

ایک سوال پرچیف کوچ نے کہاکہ ملائیشیا میں شیڈول سلطان آف جوہر ہاکی کپ میں حصہ لینے سے قبل قومی جونیئر سائیڈ نے سینئرزکے ساتھ 3 پریکٹس میچوں کی سیریز میں حصہ لیا تھا، یہ حکمت عملی خاصی کارگر ثابت رہی،کامیاب تجربے کو دیکھتے ہوئے ایک بار پھر بھارت روانگی سے قبل قومی سینئر ٹیم کے ساتھ 2 پریکٹس میچزکا اہتمام کیا جائیگا۔طاہر زمان نے مزید کہاکہ کھلاڑیوں کو بھارتی سرزمین پرمیچزکا تجربہ دلانے کے لیے2 پریکٹس مقابلوں کا بھی اہتمام کیا گیا ہے، پہلا 5 دسمبرکو جرمنی جبکہ دوسرا6 تاریخ کوکینیڈا سے ہوگا، ہیڈکوچ نے کہاکہ میگا ایونٹ کی ابتدائی8 ٹیموں میں جگہ بنانا ہمارا پہلا ہدف ہوگا جس کے بعد سیمی فائنل اور وکٹری اسٹینڈ تک رسائی کی کوشش کرینگے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں