سرحدی کشیدگی کے عین درمیان ملک میں ایندھن کے اسٹرٹیجک ذخائرکم

قواعد کے مطابق ایندھن کا ذخیرہ 21 دن کا ہونا چاہیے، اوگرا

دفاعی ضروریات پوری کرنے کیلیے وافرمقدار میں ایندھن اور اسٹاک کا جائزہ لینے کا موثر نظام موجود ہے، وزارت پٹرولیم کا دعویٰ (فوٹو : اے ایف پی)

ایک ایسی صورتحال میں جب مغربی سرحدوں پر کشیدگی عروج پر ہے اور کسی سنگین یا ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کیلیے ایندھن کے اضافی ذخائرہونے چاہئیں پاکستان میں ایندھن کے ذخائر پراسرار طور پر کم ازکم سطح سے بھی نیچے آ گئے ہیں جس کے بعد ایندھن کا ذخیرہ 2 ہفتے سے بھی کم دنوں کا رہ گیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ملک میں ایندھن کے ذخائرکم ازکم سطح سے نیچے آ گئے ہیں اور زرائع کا کہنا ہے کہ اس صورتحال کے بعد پورے ملک میں ایندھن کے ذخائر دو ہفتے سے بھی کم دنوں کے رہ گئے ہیں جب کہ اوگرا کا کہنا ہے کہ قواعد کے مطابق ایندھن کا ذخیرہ 21 دن کا ہونا چاہیے۔


ڈی جی اوگرا آئل کمپنیوں کے پاس 21 دن کا ذخیرہ یقینی بنانے کے پابند ہیں لیکن وہ اپنی اپنی ذمے داری ادا کرنے میں ناکام رہے جب کہ پٹرول کی کوالٹی تبدیل ہونے کی وجہ سے بھی اسٹرٹیجک ذخائر میں فرق پڑا۔دریں اثنا وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل نے واضح کیا ہے کہ ملک کی دفاعی ضروریات پوری کرنے کے لیے وافر مقدار میں پٹرولیم مصنوعات موجود ہیں،اے پی پی نے وزارت پٹرولیم کے حوالے سے بتایا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کے ذخائر معمول کی ضروریات کے مطابق ہیں۔

وزارت نے ایک بیان میں بتایا کہ پندرہ روز کے بعد ہونے والے اجلاسوں کے ذریعے پٹرولیم پراڈکٹس کے اسٹاک کا مستقل جائزہ لینے کا مؤثر میکنزم موجود ہے۔
Load Next Story