مشیرقانون سندھ مرتضی وہاب کی تقرری غیرقانونی قرار
عدالت نے مرتضیٰ وہاب کی تقرری کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں فوری عہدہ چھوڑنے کا حکم دے دیا
سندھ ہائیکورٹ نے وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر قانون بیرسٹر مرتضی وہاب کی تقرری غیرقانونی قرار دیتے ہوئے انہیں فوری عہدہ چھوڑنے کا حکم دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر مرتضیٰ وہاب کی مشیرِ قانون کی حیثیت سے تقرری کی درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست گزار کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ مشیر صرف وزیراعلی کی معاونت کرسکتا ہے وزارت نہیں چلا سکتا اور غیر منتخب شخص کو منتخب رکن اسمبلی اور وزیر کا اختیار دینا بھی غیر آئینی ہے جب کہ بیرسٹرمرتضیٰ وہاب قانون پر مہارت اور تجربہ بھی نہیں رکھتے۔
عدالت نے مشیرِ قانون کی حیثیت سے مرتضیٰ وہاب کی تقرری کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دینے کی درخواست منظور کرلی اور مرتضی وہاب کی تقرری غیرقانونی قرار دیتے ہوئے عہدہ چھوڑنے کا حکم دے دیاہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر مرتضیٰ وہاب کی مشیرِ قانون کی حیثیت سے تقرری کی درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست گزار کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ مشیر صرف وزیراعلی کی معاونت کرسکتا ہے وزارت نہیں چلا سکتا اور غیر منتخب شخص کو منتخب رکن اسمبلی اور وزیر کا اختیار دینا بھی غیر آئینی ہے جب کہ بیرسٹرمرتضیٰ وہاب قانون پر مہارت اور تجربہ بھی نہیں رکھتے۔
عدالت نے مشیرِ قانون کی حیثیت سے مرتضیٰ وہاب کی تقرری کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دینے کی درخواست منظور کرلی اور مرتضی وہاب کی تقرری غیرقانونی قرار دیتے ہوئے عہدہ چھوڑنے کا حکم دے دیاہے۔