صدارت سنبھالتے ہی عالمی تجارتی معاہدہ ختم کردوں گا ٹرمپ

ویزہ پالیسی کا جائزہ، سائبر حملے روکنے کیلیے جہازوں سے مدد لی جائیگی، 6نکاتی ایجنڈا پیش کر دیا

صحافی جھوٹے اور گھٹیا انسان ہیں،ٹرمپ،اوباما ہیلتھ کیئر پروگرام، میکسیکو بارڈر وال پر بات نہیں کی۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وائٹ ہائوس میں ان کی آمد کے پہلے دن ہی امریکا عالمی تجارتی معاہدے ٹرانس پیسفک پاٹنرشپ ڈیل ( بحرالکاہل کے آر پار ہونے والے مشترکہ تجارت کے معاہدے ) سے باہر نکل جائے گا۔

بی بی سی کے مطابق انھوں نے اس بات کا اعلان ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے کیا جس میں انھوں نے یہ بتایا کہ جنوری میں صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ان کا پہلا کام بحرالکاہل کی 12ریاستوں کے درمیان علاقائی تجارت کے فروغ کے معاہدے کو منسوخ کرنا ہو گا۔

خیال رہے کہ12 ممالک گذشتہ برس طے پانے والے اس عالمی تجارتی معاہدے میں شامل ہیں اور یہ ممالک دنیا کی40 فیصد تجارت کو کنٹرول کرتے ہیں۔ ٹی پی پی میں آسٹریلیا، ملائیشیا، جاپان، نیوزی لینڈ، کینیڈا اور میکسیکو بھی شامل ہیں۔ اپنے ویڈیو پیغام میں نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حکومتی ایجنڈا پیش کیا۔ اس کی بنیاد اس بات پر ہے کہ امریکا سب سے پہلے ہو گا۔ انھوں نے جن چھ امور کو پہلے دن کرنے کا اعلان کیا وہ کچھ یوں تھے۔

ٹی پی پی کو چھوڑنے کا نوٹس جاری کرنا، امریکا میں توانائی کی پیداوار پر عائد پابندیاں ختم کرنا، کاروبار کیلیے موجود قواعدوضوابط کو کم کرنا۔ سائبر حملوں کو روکنے کیلیے جہازوں سے مدد لینا۔ ویزہ امور کا جائزہ لینا( تاکہ معلوم ہو سکے کہ اس سے کسی امریکی شہری کو نوکری کے حصول میں مشکلات تو نہیں ہو رہی)۔ حکومت چھوڑنے والوں پر 5 سالہ پابندی لگانا۔


ٹرمپ نے اپنے پہلے پیغام میں نہ تو صدر اوباما کے کیئر پروگرام پر کوئی بات کی اور نہ ہی انھوں نے میکسیکو کی سرحد پر دیوار بنانے کے بارے میں کچھ کہا۔ ادھر ڈونلڈ ٹرمپ کے عالمی تجارتی معاہدے سے نکلنے کے بیان کے بعد چین نے کہا ہے کہ وہ بڑے ایشیائی تجارتی معاہدے کیلیے مذاکرات کے حوالے سے پرامید ہے۔ دریں اثناء ڈونلڈ ٹرمپ نے ذرائع ابلاغ کو'بددیانت' قرار دینے کے ایک روز بعد نیویارک ٹائمز کے صحافیوں کے ساتھ طے شدہ ملاقات منسوخ کر دی۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ غلیظ لب و لجے میں میری غلط کوریج کرتے ہیں۔ ٹرمپ نے پیرکو نامور ٹی نیٹ ورکس کے صحافیوں کو ٹرمپ ٹاور میں بلا کر آف دی ریکارڈ ملاقات میں الیکشن کے دوران میڈیا کی کوریج پر انہیں برا بھلا کہا۔ نومنتخب صدر نے صحافیوں کو جھوٹا اور گھٹیا ترین انسان قرار دیا۔ ایک بیان میں ٹرمپ نے کہا ہے کہ برطانوی دائیں بازو کی جماعت یوکِپ کے رہنما نائیجل فراج امریکا میں برطانیہ کے اچھے سفیر ہوں گے۔

دوسری جانب 10 ڈائوننگ اسٹریٹ نے اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہاں کوئی جگہ خالی نہیں ہے۔ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے چیف آف سٹاف رینس پریبس نے کہا ہے کہ امریکی مسلمانوں کا علیحدہ سے اندراج کیا جا سکتا ہے تاہم ابھی ایسا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ ٹرمپ کے ایک قریبی مشیر نے کہا ہے کہ نومنتخب صدر ہلیری ای میل اسکینڈل اور کلنٹن فائونڈیشن کی مزید تحقیقات کے لیے زور نہیں دیں گے۔

 
Load Next Story