بھارتی عزائم سے خطے کو خطرہ 

بھارت کے جنگی جنون کو انتہا پر پہنچنے سے روکنے کی عالمی تدبیروں کی اشد ضرورت ہے


Editorial November 23, 2016
(فوٹو: فائل)

بھارت کے جنگی جنون کو انتہا پر پہنچنے سے روکنے کی عالمی تدبیروں کی اشد ضرورت ہے۔ بھارت کی بلااشتعال جنگی کارروائیاں ہر اعتبار سے قابل مذمت ہیں کیونکہ عالمی برادری کو نظر انداز کرکے اور اپنے انسانیت دشمن رویے کے ذریعے مودی سرکار خطے کو آتش فشاں بنانے کے خوفناک ایجنڈے پر عمل پیرا ہے جس کا بظاہر انجام اس کی چانکیائی حکمت عملی اور نام نہاد سیکولر پالیسیوں کے تابوت میں آخری کیل بھی ثابت ہوسکتا ہے۔

بھارتی سرکار نے منگل کو اپنے3 فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف توکیا مگر اس رعونت آمیز انتباہ اور الزام کے ساتھ کیا کہ حملہ سرحد پار عسکریت پسندوں نے کیا ہے۔ ایک فوجی کی لاش کو انھوں نے مسخ بتایا جب کہ بھارتی ترجمان نے شدید ردعمل کی دھمکی بھی دی، ادھر بھارتی فوجیوں نے بدھ کی صبح ہولناک شیلنگ اور فائرنگ کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول کے قریب وادی نیلم میں ایک مسافر بس کو نشانہ بنایا جس کے نتیجہ میں 10 افراد شہید اور متعدد کے زخمی ہوئے جن میں بچے بھی شامل تھے، قبل ازیں بھارتی سیکیورٹی فورسز نے ایمبولینسوں کو بھی ہدف بنایا۔

ادھر مقبوضہ جموں و کشمیر کی اندرونی صورتحال روز بروز بگڑتی جارہی ہے ، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ خطے کو آگ اور خون کے دریا میں ڈبونے کے لیے مودی حکومت کسی بڑے سانحہ کی تیاری میں ہے۔ بھارتی فوجیوں نے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کوکچلنے کی افسوس ناک بربریت کا تسلسل جاری رکھا ہوا ہے اس نے اقوام متحدہ کی قراردادوں سے صریحاً انحراف کیا ہے اور اب اس کے عزائم انتہائی جارحانہ ہوگئے ہیں، تاہم پیدا کردہ ہیجانی حالات پھر بھارت کے بھی بس میں نہیں رہیں گے اس لیے دنیا بھارت کا ہاتھ روکے جس کی ظالمانہ کارروائیاں ہولناک مضمرات کا حامل ہیں۔

عسکری ماہرین نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر عالمی برادری نے کشمیر میں قتل و غارت کے بھارتی ظلم کو نہ روکا تو علاقے میں ایٹمی توازن ، جسے پاکستان برقرار رکھنے کی اپنی ہر ممکن کوشش کررہا ہے، کہیں رائیگاں نہ جائے اور خطے میں بھارتی جنگی جنون سے کروڑوں انسانی زندگیوں کے چراغ گل نہ ہوجائیں۔

بھارتی حکمراں اور فوجی سٹیبلشمنٹ شدید ڈپریشن اور ہیجانی حالت میں مبتلا ہیں۔ جس کے تناظر میں وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان کو خطے اور دنیا میں تنہا کرنے کے لیے بھارتی عزائم ناکام کوشش ہے، بھارتی جنگی جنون سے خطے کو خطرناک صورتحال کا سامنا ہے، ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے صائب بات کی کہ جنوبی ایشیا ایک غیر معمولی کیس بن گیا ہے جہاں وسائل پر ریاستوں کے درمیان داخلی تنازع اور تشدد طول پکڑ سکتا ہے جو علاقائی امن و استحکام کے لیے خطرہ ہے۔

پاکستان کا اندیشہ بلاجواز بھی نہیں کیونکہ بھارت نے اگنی ون بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے، دوسری جانب لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ تھم نہیں سکا، مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی کارروائی کے دوران منگل کو ضلع بانڈی پورہ میں دو اورکشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔

بھارتی فوجیوں نے سرینگر کے علاقے بچھوارہ ڈلگیٹ اور سوپور کے علاقے شاہ آباد میں دو بستیوں کو آگ لگا دی، بھارت نے جنگ بندی لائن اور ورکنگ باؤنڈری پر نئے بنکروں کی تعمیر کے لیے50کروڑ روپے مختص کردیے۔ یہ سب کیا ہے، دیگر خفیہ مشن اور جاسوسی نیٹ ورکس کی کارستانیاں الگ ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارتی میڈیا کی رپورٹس صریحاً جھوٹ پر مبنی ہیں، پاک فوج اس طرح کی غیر پیشہ ورانہ سرگرمیوں میں ملوث ہے نہ ہی اس طرح کی کسی بھی کارروائی کی حمایت کرتی ہے۔ بھارت لائن آف کنٹرول پر 2003کے جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کرکے دنیا کی توجہ کشمیر میں ہونے والے مظالم سے ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔

ترجمان دفترخارجہ کے مطابق ڈائریکٹر جنرل جنوبی ایشیاء و سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کرکے لائن آف کنٹرول پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر پھرشدید احتجاج کیا اور احتجاجی مراسلہ ان کے حوالے کیا۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی کمیٹی نے حق خودارادیت کو بنیادی انسانی حق تسلیم کرنے کی پاکستانی قرارداد متفقہ منظور کر لی۔

عالمی برادری کشمیر کے فلیش پوائنٹ کو اپنی ترجیح بنائے، بھارتی فوج نے مسافر بسوں اور ایمبولنسز کو نشانہ بناکر اس خطرہ کی جانب اشارہ دے دیا ہے کہ اس کے ہاتھوں انسانیت کو مزید صدمے سہنے پڑیں گے۔ تاہم مودی سرکار کے لیے اب بھی وقت ہے کہ ہوشمندی سے کام لے، کشمیری جدوجہد بندوقوں یا گولہ باری سے کچلی نہیں جاسکے گی۔

بھارت مکالمہ، کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو تسلیم کرنے کی دہلیز تک چل کر آئے۔ آج محض خطے کی بات نہیں ، پوری دنیا کے مظلوم اپنی فریاد کی ایک ہی لے رکھتے ہیں، اور نالہ پابند نے نہیں ہے ، دہشتگردی ، بربریت اور ظلم و ستم کی رات کو کشمیر میں ایک نہ ایک دن ڈھلنا ہی ہے ۔ پاکستان کی امن پسندی اور کشمیریوں کی جدوجہد خطے کی تقدیر سے منسلک ہے ۔ بھارت زمینی حقائق کو تسلیم کرے، آج کا سچ یہی ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں