پاناما پر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو احتجاجی تحریک چلائیں گے بلاول بھٹو زرداری

متعلقہ افراد اور ادارے جو نیشنل ایكشن پلان پر عملدرآمد كرنے میں ناكام رہے ہیں ان كا احتساب كیا جائے، چیرمین پی پی


ویب ڈیسک November 24, 2016
متعلقہ افراد اور ادارے جو نیشنل ایكشن پلان پر عملدرآمد كرنے میں ناكام رہے ہیں ان كا احتساب كیا جائے، چیرمین پی پی، فوٹو؛ فائل

پاكستان پیپلزپارٹی كے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے كہا ہے كہ اگر حكومت نے پاناما لیكس پر حزب اختلاف كے پیش كردہ بل كے تحت پیشرفت نہ كی اور دیگر تین مطالبات تسلیم نہ كیے تو 27 دسمبر كے بعد احتجاجی تحریك شروع كریں گے۔

بلاول بھٹو زرداری نے سینیٹ اور خیبرپختونخوا كے نئے عہدیداروں كو عشائیہ دیا جس سے خطاب میں پی پی چیرمین نے تمام نئے عہدیداروں كو ہدایت كی كہ اپنے اپنے علاقوں میں جا كر تنظیم كو منظم اور متحرك كریں، 30 نومبر سے ایك ہفتہ تك یوم تاسیس كے حوالے سے لاہور میں تقریبات ہوں گی اور وہ تمام صوبوں كے كاركنوں سے ملاقاتیں كریں گے۔

بلاول بھٹو زرداری نے پارلیمنٹیرینز كو ہدایت كی كہ وہ قومی سلامتی كمیٹی كے قیام پر زور دیں اور حكومت كو مجبور كریں تاكہ قومی سلامتی كمیٹی جلد از جلد قائم كی جائے۔ انہوں نے نیشنل ایكشن پلان پر عمل نہ كرنے پر بھی تنقید كرتے ہوئے كہا كہ متعلقہ افراد اور ادارے جو نیشنل ایكشن پلان پر عملدرآمد كرنے میں ناكام رہے ہیں ان كا احتساب كیا جائے۔

اس موقع پر پارٹی رہنماؤں نے چیرمین بلاول بھٹو زرداری سے درخواست كی كہ وہ آئندہ سال پارلیمانی سیاست كا حصہ بنیں، پارٹی رہنماؤں نے اتفاق رائے سے كہا كہ اب وقت آگیا ہے اور آپ كا پارلیمنٹ میں آنا بہت ضروری ہے اس سے پارٹی اور پارلیمانی سیاست میں كی ساكھ میں اضافہ ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں