ریسکیو اور دھماکا خیز مواد تلف کرنے کیلیے روبوٹ گاڑیاں متعارف

ٹرانٹولا اورہدف روبوٹ گاڑیاںاین آرٹی سی کے پاکستانی انجینئرزنے بنائی ہیں، ماہرین کی گفتگو


Kashif Hussain November 24, 2016
ہدف 50میٹرگہرے پانی میں کام کرسکتی ہے، کئی کیمرے اورجدید جیمرز نصب کیے گئے ہیں۔ فوٹو: فائل

پاک فوج ہنگامی حالات میں نگرانی، ریسکیو اور دھماکا خیز مواد کو تلف کرنے اورخود زد میں آئے بغیر دشمن پر کاری ضرب لگانے کے لیے نیشنل ریڈیواینڈ ٹیلی کمیونی کیشن کارپوریشن (این آرٹی سی)کی تیار کردہHADAF نامی جدید ترین روبوٹ گاڑی استعمال کرے گی۔

این آرٹی سی کے ماہرین نے ایکسپریس کوبتایاکہ کمیونی کیشن ٹیکنالوجی پرمشتمل جاسوسی اور مواصلاتی آلات بنانیوالے قومی ادارے نے خصوصی روبوٹ گاڑی HADAFاور TRANTOLA نامی جاسوس روبوٹ گاڑیاں تیارکی ہیں جن کا مقصد سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں کی جان کوخطرے میں ڈالے بغیرپرخطر مہموں اورانسداددہشت گردی کی کارروائیوں میںدشمن پر کاری ضرب لگاناہے۔

مقامی انجینئرزکی صلاحیتوںکامنہ بولتاثبوت یہ روبوٹ گاڑیاںترقی یافتہ ملکوں کی ٹیکنالوجی کے مقابلے میںزیادہ کارگراورلاگت کے لحاظ سے انتہائی کم قیمت ہیں۔ Trantola کوغیرہموارسطح، سیڑھیوںاور ڈھلوان سطح پربھی استعمال کیاجاسکتاہے، چھوٹے حجم کی یہ روبوٹ گاڑی آڈیووژول کمیونی کیشن کی سہولت سے لیس ہے جسے خاموشی کے ساتھ ہدف کی نگرانی اورآپریشنل ایریاکے گہرے اور قریبی جائزے کیلیے استعمال کیاجاسکتا ہے۔

HADAF نامی روبوٹ گاڑی پرایک خصوصی مشینی ہاتھ (آرم) نصب کیاگیاہے جودھماکاخیزمواد کی نشاندہی، بم کوتلف کرنے، جدیدگنزکے ذریعے دشمن کونشانہ بنانے، چھوٹے راکٹ اورگولے داغنے جیسے کام انتہائی موثرانداز میں انجام دے سکتی ہے۔ روبوٹ گاڑی پربیک وقت کئی کیمرے نصب کیے جاسکتے ہیںجن کے ذریعے360ڈگری زاویے کے مناظر آپریشنل کنٹرول یونٹ پردیکھے جاسکتے ہیں، روبوٹ میں کمیونی کیشن فریکوئنسی جام کرنے کے آلات (جدید جیمرز)اورآئی ای ڈیز کی نشاندہی اورانھیںتلف کرنے کے آلات بھی نصب ہیں۔

روبوٹ120کلوگرام وزن اٹھانے کی صلاحیت رکھتاہے۔اس روبوٹ گاڑی سے آتشزدگی کے واقعات میںپانی اورکیمیکل کاچھڑکاؤ، اسٹریچر کو گھسیٹ کرباہرلانے یاکسی مشکوک گاڑی کوگھیسٹ کرعوامی مقامات سے دور کرنے کاکام بھی لیاجاسکتاہے۔ یہ روبوٹ گاڑی 50 میٹرپانی کی گہرائی میںبھی کام کرسکتی ہے۔

ماہرین نے بتایا کہ روبوٹ گاڑی کے مسلح افواج کے لیے ٹرائل جاری ہیں اوراعلیٰ عسکری قیادت نے اسے پاک فوج کے استعمال میں لانے کیلیے گرین سگنل دے دیاہے جلدہی اس حوالے سے معاہدے کے بعد بڑے پیمانے پران روبوٹ گاڑیوں کی تیاری شروع کردی جائے گی، یہ روبوٹ گاڑی دہشت گردی کے خدشات کی روک تھام میں انتہائی موثر ثابت ہوگی۔

روبوٹ کی خریداری میں سری لنکا اور نائیجریا سمیت دہشت گردی کاشکار دیگر ملکوں سے بھی بات چیت جاری ہے تاہم پہلے مرحلے میں ملکی دفاعی ضرورت پوری کی جائے گی۔ انھوں نے بتایاکہ مسلح افواج کے سپردکیے جانے سے قبل اس روبوٹ گاڑی کو بم پروف بنایا جائے گااوراس کی رفتارکو مزید تیز کرتے ہوئے ریموٹ کنٹرول کی موجودہ حد کوبھی بڑھایاجائے گا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں