قومی اسمبلی میں فیئرٹرائل بل 2012 متفقہ طورپرمنظور
بل کے متن کے مطابق کسی بھی مشکوک شخص کی ای میل بطور شہادت عدالت میں پیش کی جا سکے گی
قومی اسمبلی نے فیئرٹرائل بل 2012متفقہ طورپر منظور کرلیا۔
فیئرٹرائل کا بل ایوان میں وزیرقانون فاروق ایچ نائیک نے پیش کیا جسے متفقہ طورپرمنظورکرلیا گیا، فیئرٹرائل بل میں اپوزیشن کی 32 اور ایم کیوایم کی ایک ترمیم کوبھی شامل کیا گیا، بل کے متن کے مطابق کسی بھی مشکوک شخص کی ای میل بطور شہادت عدالت میں پیش کی جا سکے گی، متعلقہ خفیہ ایجنسی کا سربراہ ہائیکورٹ میں مشکوک شخص کےوارنٹ کے لئے درخواست دے گا اورپہلا وارنٹ 2 ماہ کے لئے ہو گا۔
وزیراعظم راجہ پرویزاشرف نے اس موقع پر قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے فیئر ٹرائل بل کی متفقہ منظوری پر قائد حزب اختلاف کو خراج تحسین پیش کیا اورکہا کہ دہشت گردوں کو پاکستان کا چہرہ مسخ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، آج اس بل کی منظوری سے دنیا کو یہ پیغام دیا گیا ہے کہ ہم اپنی سیکیورٹی فورسز کو مضبوط بناناچاہتے ہیں، انہوں نے کہا ملک میں جاری دہشت گردی کے باعث سارا نظام متاثرہورہا ہے۔
وزیراعظم نے کہا پارلیمنٹ کا سب سے اہم کام دہشت گردی کے خاتمے کے ممکن بنانا ہے اوراس کے لئے اس بل کی منظوری انتہائی ضروری تھی۔ انہوں نے کہا انسانوں کے بنائے ہوئے قانون میں ہروقت بہتری اوراصلاح کی گنجائش موجودرہتی ہے۔
اس موقع پر قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ اس بل کی منظوری پروہ ایوان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اس بل سے قانون کا مکمل احاطہ تو نہیں ہوتا لیکن ہم پھربھی کسی حد تک مطمئن ہیں۔
چوہدری نثارعلی خان نے قانون کی عدم موجودگی میں صدر،وزیراعظم اورارکان کے فون ٹیپ کئے جاتے تھے اب اس بل کی منظوری سے ایجنسیوں کوقانون کے دائرہ کارمیں لایا جاسکے گا۔
فیئرٹرائل کا بل ایوان میں وزیرقانون فاروق ایچ نائیک نے پیش کیا جسے متفقہ طورپرمنظورکرلیا گیا، فیئرٹرائل بل میں اپوزیشن کی 32 اور ایم کیوایم کی ایک ترمیم کوبھی شامل کیا گیا، بل کے متن کے مطابق کسی بھی مشکوک شخص کی ای میل بطور شہادت عدالت میں پیش کی جا سکے گی، متعلقہ خفیہ ایجنسی کا سربراہ ہائیکورٹ میں مشکوک شخص کےوارنٹ کے لئے درخواست دے گا اورپہلا وارنٹ 2 ماہ کے لئے ہو گا۔
وزیراعظم راجہ پرویزاشرف نے اس موقع پر قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے فیئر ٹرائل بل کی متفقہ منظوری پر قائد حزب اختلاف کو خراج تحسین پیش کیا اورکہا کہ دہشت گردوں کو پاکستان کا چہرہ مسخ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، آج اس بل کی منظوری سے دنیا کو یہ پیغام دیا گیا ہے کہ ہم اپنی سیکیورٹی فورسز کو مضبوط بناناچاہتے ہیں، انہوں نے کہا ملک میں جاری دہشت گردی کے باعث سارا نظام متاثرہورہا ہے۔
وزیراعظم نے کہا پارلیمنٹ کا سب سے اہم کام دہشت گردی کے خاتمے کے ممکن بنانا ہے اوراس کے لئے اس بل کی منظوری انتہائی ضروری تھی۔ انہوں نے کہا انسانوں کے بنائے ہوئے قانون میں ہروقت بہتری اوراصلاح کی گنجائش موجودرہتی ہے۔
اس موقع پر قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ اس بل کی منظوری پروہ ایوان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اس بل سے قانون کا مکمل احاطہ تو نہیں ہوتا لیکن ہم پھربھی کسی حد تک مطمئن ہیں۔
چوہدری نثارعلی خان نے قانون کی عدم موجودگی میں صدر،وزیراعظم اورارکان کے فون ٹیپ کئے جاتے تھے اب اس بل کی منظوری سے ایجنسیوں کوقانون کے دائرہ کارمیں لایا جاسکے گا۔