پیپلزپارٹی کا حکومت کی 24 ویں آئینی ترمیم کی حمایت نہ کرنے کا اعلان

حکومت ترمیم سپریم کورٹ کے کسی فیصلے کو چیلنج کرنے کیلیے لارہی ہے جو بدنیتی پر مبنی ہے، اپوزیشن لیڈر سینیٹ اعتزاز احسن


ویب ڈیسک November 25, 2016
حکومت ترمیم سپریم کورٹ کے کسی فیصلے کو چیلنج کرنے کیلیے لارہی ہے جو بدنیتی پر مبنی ہے، اپوزیشن لیڈر سینیٹ اعتزاز احسن، فوٹو؛ فائل

لاہور: سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزاز احسن نے كہا ہے كہ حكومت كی چوبیسویں آئینی ترمیم كی حمایت نہیں كریں گے کیونکہ حكومت یہ ترمیم سپریم کورٹ کے کسی فیصلے کو چیلنج کرنے کے لیے لارہی ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات كرتے ہوئے سینیٹر اعتزازاحسن نے كہا كہ حكومت 24 ویں آئینی ترمیم اس لیے لارہی ہے كہ اگر سپریم كورٹ میں فیصلہ خلاف آجائے تو اپیل میں جایا جائے، اس ترمیم میں اپیل سے پہلے فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہو سكے گا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف كے وكلا نے آگاہ كردیا ہے كہ وہ اس كیس میں بچ نہیں سکتے جب کہ وزیراعظم نے پراپرٹی مان لی ہے 5 اور مختلف موقف آئے ہیں۔

اعتزاز احسن نے کہا کہ 24 ویں آئینی ترمیم كی حمایت نہیں كریں گے کیونکہ پہلے كہا تھا كہ ترمیم لانی چاہیے لیكن (ن) لیگ نے انكار كیا اور آج سر پر پڑی تو حكومت كو 24 ویں ترمیم یاد آگئی جو اب بدنیتی پر مبنی ہے۔ انہوں نے كہا كہ پاناما لیكس بل پر حكومت كی وجہ سے تاخیر ہوئی، كمیٹی كا نوٹس بہت سارے اراكین كونہیں بھیجا گیا، تحریک انصاف اجلاس میں نہیں پہنچ سكی، بل مستقبل تب ہی بن سكتا ہے جب حكومت اس بل كو اپنا لے، بل كی تاخیر كی ساری ذمہ داری حكومت پر ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں