سینیٹ میں فوجداری قوانین ترمیمی بل 2016 منظور کرلیا گیا

چیرمین سینیٹ کا ختم ہونے والے ایکٹ کو ترمیمی بل میں شامل کرنے اظہار برہمی۔


ویب ڈیسک November 25, 2016
چیرمین سینیٹ کا ختم ہونے والے ایکٹ کو ترمیمی بل میں شامل کرنے اظہار برہمی۔، فوٹو؛ فائل

سینیٹ سے فوجداری قوانین (ترمیمی ) بل 2016 ترامیم كے ساتھ منظوركرلیا گیا جب کہ چیرمین سینیٹ نے ختم ہونے والے ایكٹ تحفظ پاكستان میں ترمیم كو بھی بل میں شامل كرنے پر برہمی كا اظہار کیا۔

سینیٹ كے اجلاس كے ایجنڈے میں وزارت داخلہ كا فوجداری قوانین میں ترمیم كا بل بھی شامل تھا، چیرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے وزیر قانون زاہد حامد كو بتایا کہ اس بل میں سیكشن 7 تحفظ پاكستان ایكٹ كے متعلق ہے، اس وقت تحفظ پاكستان ایكٹ موجود نہیں ہے، وزارت داخلہ اور قائمہ كمیٹی برائے داخلہ كیسی قانون سازی كررہی ہے، اس بل كو میں نے خود دیكھ كر یہ غلطی نوٹ كرلی اور سینیٹ سیكرٹریٹ نے بھی آگاہ كیا ورنہ یہ غلطی آگے چلی جاتی ہم كیسی قانون سازی كر رہے ہیں۔ جس پر زاہد حامد نے كہا كہ ہم اس بل كو خارج كر دیتے ہیں۔ چئیرمین قائمہ كمیٹی برائے داخلہ رحمان ملك نے كہاكہ اس چیز كو ہم نے بل سے نكال دیا تھا پھر یہ بل میں كیسے شامل ہوگیا۔ وزیر قانون نے بتایا کہ یہ ایرر ہے، غلطی سے ٹائپ ہو گیا ہے اس كو بل سے خارج كر دیا جائے گا تو چیرمین سینیٹ نے كہا كہ اس سے غلط تاثر جائے گا۔

وزیر مملكت برائے داخلہ بلیغ الرحمن نے كہاكہ فوجدرای قوانین (ترمیمی ) بل 2016 میں متعدد قوانین میں ترامیم كی گئی ہیں جن میں پولیس ایكٹ ، قانون شہادت سمیت دیگر شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا كہ كوئی غلط نیت سے كسی كے خلاف غلط معلومات دے گا جس سے كسی كو سزا ہو اس كے خلا ف سزاؤں میں اضافہ كیا گیا، مذہبی كے ساتھ فرقہ واریت كو بھی شامل كیا گیا ہے، فورس میرج میں بھی سزاؤں كو بڑھایا ہے، پولیس ایكٹ میں ترمیم كر كے پولیس آفیسر كی ذمہ داری لگائی گئی ہے كہ نفرت امیز تقاریر، فرقہ واریت روكنا بھی اس كے فرائض میں شامل كیا گیا ہے، اس كے علاوہ قانون شہادت میں جدید ٹیكنیكس شامل كی گئی ہیں كہ بہت سی جگہوں پر گواہوں كو لانا مشكل ہوتا ہے اس جگہ جدید ٹیكنالوجی اسے استفادہ كیا جاسكے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں