اظہر علی پاکستان کے 31ویں ٹیسٹ کپتان بن گئے
پہلی بار اعزاز کاردار نے پایا،24فتوحات کے ساتھ مصباح الحق سب سے آگے
اظہر علی پاکستان کے 31ویں ٹیسٹ کپتان بن گئے، عبدالحفیظ کاردار کے بعد مختلف ہاتھوں سے ہوتی ہوئی قیادت مصباح الحق تک پہنچی تھی، سینئر بیٹسمین فتوحات میں سب کو پیچھے چھوڑ گئے، اب ان کی عدم دستیابی نے نوجوان بیٹسمین کو موقع فراہم کیا۔
تفصیلات کے مطابق ہیملٹن میں ٹاس کا سکہ اچھلتے ہی اظہر علی پاکستان ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے 31ویں کپتان بن گئے، سلواوور ریٹ کی پاداش میں مصباح الحق پر ایک میچ کی پابندی عائد کی گئی ہے، سینئر بیٹسمین سسر کے انتقال کی وجہ سے پہلے ہی وطن واپس آچکے تھے، قائم مقام کپتان کی ذمہ داری سنبھالنے والے اظہر علی کو ہی ان کا جانشین بھی خیال کیا جا رہا ہے، پاکستان کے پہلے کپتان عبدالحفیظ کاردار تھے، جنھوں نے 1952سے 1958 تک 23میچز میں ٹیم کی قیادت کرتے ہوئے 6میں فتح پائی۔
انھیں اتنے ہی مقابلوں میں شکست ہوئی جبکہ 11ڈرا ہوئے، اس کے بعد فضل محمود، امتیاز احمد، جاوید برکی، حنیف محمد، سعید احمد، انتخاب عالم، ماجد خان، مشتاق محمد، وسیم باری،آصف اقبال، جاوید میانداد، عمران خان، ظہیر عباس، وسیم اکرم، وقار یونس، سلیم ملک، رمیز راجہ، سعید انور، عامر سہیل، راشد لطیف، معین خان، انضمام الحق، محمد یوسف، یونس خان، شعیب ملک، سلمان بٹ اور مصباح الحق کو کپتانی کا اعزاز حاصل ہوچکا، شاہد آفریدی اور محمد حفیظ نے بھی ایک ایک میچ میں یہ ذمہ داری نبھائی۔
مصباح الحق نے سب سے کامیاب کپتان کا اعزاز عمران خان سے چھینا، سینئر بیٹسمین نہ صرف بطور قائد ٹیسٹ میچز کی ففٹی مکمل کرنے والے پہلے پاکستانی بلکہ 24فتوحات کے ساتھ بھی سرفہرست ہیں،ان کی قیادت میں 15مقابلوں میں شکست ہوئی جبکہ11 ڈرا ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق ہیملٹن میں ٹاس کا سکہ اچھلتے ہی اظہر علی پاکستان ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے 31ویں کپتان بن گئے، سلواوور ریٹ کی پاداش میں مصباح الحق پر ایک میچ کی پابندی عائد کی گئی ہے، سینئر بیٹسمین سسر کے انتقال کی وجہ سے پہلے ہی وطن واپس آچکے تھے، قائم مقام کپتان کی ذمہ داری سنبھالنے والے اظہر علی کو ہی ان کا جانشین بھی خیال کیا جا رہا ہے، پاکستان کے پہلے کپتان عبدالحفیظ کاردار تھے، جنھوں نے 1952سے 1958 تک 23میچز میں ٹیم کی قیادت کرتے ہوئے 6میں فتح پائی۔
انھیں اتنے ہی مقابلوں میں شکست ہوئی جبکہ 11ڈرا ہوئے، اس کے بعد فضل محمود، امتیاز احمد، جاوید برکی، حنیف محمد، سعید احمد، انتخاب عالم، ماجد خان، مشتاق محمد، وسیم باری،آصف اقبال، جاوید میانداد، عمران خان، ظہیر عباس، وسیم اکرم، وقار یونس، سلیم ملک، رمیز راجہ، سعید انور، عامر سہیل، راشد لطیف، معین خان، انضمام الحق، محمد یوسف، یونس خان، شعیب ملک، سلمان بٹ اور مصباح الحق کو کپتانی کا اعزاز حاصل ہوچکا، شاہد آفریدی اور محمد حفیظ نے بھی ایک ایک میچ میں یہ ذمہ داری نبھائی۔
مصباح الحق نے سب سے کامیاب کپتان کا اعزاز عمران خان سے چھینا، سینئر بیٹسمین نہ صرف بطور قائد ٹیسٹ میچز کی ففٹی مکمل کرنے والے پہلے پاکستانی بلکہ 24فتوحات کے ساتھ بھی سرفہرست ہیں،ان کی قیادت میں 15مقابلوں میں شکست ہوئی جبکہ11 ڈرا ہوئے۔