پاکستان کا روس کو گوادر پورٹ استعمال کرنیکی اجازت دینے کا فیصلہ

روسی انٹیلی جنس کے سربراہ کا پچھلے ماہ پاکستان کادورہ،آئی ایس آئی چیف سے ملاقات،تعاون بڑھانے پرتبادلہ خیال


این این آئی November 26, 2016
پاکستانی حکام سے مذاکرات کے بعدروس کوسی پیک میں شامل کرنے کا فیصلہ کیاگیا، ذرائع، برطانیہ، جرمنی،اٹلی بھی شمولیت کے خواہشمند۔ فوٹو: اے ایف پی

پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے میں روس کو شامل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے اور پاکستان نے روس کو گوادر پورٹ کے ذریعے گرم پانی تک رسائی دینے پررضامندی ظاہرکردی ہے۔

انتہائی معتبر ذرائع کے مطابق روس اور پاکستان کے درمیان سٹرٹیجک و معاشی تعلقات میں 14 سال بعد اہم پیشرفت ہوئی ہے اور روسی انٹیلی جنس فیڈرل سیکیورٹی سروسز (ایف ایس بی ) کے سربراہ الیگزینڈر بورٹنی کوو (Bortnikov Alexander) نے گزشتہ ماہ کے آخر میں پاکستان کا اہم دورہ کیا۔

ذرائع نے بتایا کہ فیڈرل سیکیورٹی سروسز کے سربراہ نے دورہ پاکستان کے دوران انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی)کے چیف جنرل رضوان اختر سمیت انٹیلیجنس و دفاع کے افسران سے ملاقاتیں کیں اوردونوں ملکوں نے انٹیلیجنس،دفاع و دیگرشعبوں میں تعاون بڑھانے پرتبادلہ خیال کیا۔ذرائع کے مطابق پاکستانی حکام سے مذاکرات کے بعد روس کوپاک چین اقتصادی راہداری منصوبے میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اس طرح روس کوگوادر پورٹ کے ذریعے گرم پانی تک رسائی مل جائے گی۔ذرائع کے مطابق روس کیساتھ اقتصادی راہدای منصوبے کو تجارتی مقاصدکیلیے استعمال کرنے کیلیے دونوں ملکوں کے مابین مستقبل میں باضابطہ معاہدے بھی کیے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق روسی انٹیلیجنس کے سربراہ کو پاکستانی ہم منصب کی جانب سے قیمتی پستولوں کاتحفہ بھی دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق روس کو سب سے اہم خدشات سیکیورٹی کے حوالے سے لاحق تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔