جنرل قمر جاوید باجوہ پاک فوج کے نئے سربراہ مقرر
لیفٹیننٹ جنرل زبیر حیات کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی مقرر کیا گیا ہے۔
DHAKA:
لیفٹیننٹ جنرل قمرجاوید باجوہ کو جنرل کے عہدے پر ترقی دے کر پاک فوج کا نیا سربراہ مقرر کردیا گیا جب کہ لیفٹیننٹ جنرل زبیر محمود حیات کو بھی جنرل کے عہدے پر ترقی دے کر چیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: پاک فوج کے سربراہان؛ قیام پاکستان سے اب تک
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنے صوابدیدی اختیارات کے تحت تھری اسٹار لیفٹیننٹ جنرل قمرجاوید باجوہ کو فور اسٹار جنرل کے عہدے پر ترقی دے کر پاک فوج کا نیا سربراہ مقرر کردیا ہے جب کہ لیفٹیننٹ جنرل زبیر حیات کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی مقرر کردیا گیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: وزیراعظم سے نامزد آرمی چیف اور چیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی ملاقات
آئی ایس پی آر نے پاک فوج کے نئے سربراہ اور چیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی پروفائلز جاری کردی ہیں جس کے مطابق جنرل زبیر حیات نے 24 اکتوبر 1980 میں فوج میں کمیشن حاصل کیا ان کا تعلق فوج کی آرٹلری رجمنٹ یونٹ سے ہے، وہ فورڈ سل اوکلوہامہ امریکا کے فارغ التحصیل ہیں، کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کیمبرلے یوکے سے ڈگری حاصل کی جب کہ اسلام آباد نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد کے بھی گریجویٹ ہیں۔ آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ جنرل زبیر حیات کوکمانڈنٹ اسٹاف اور انسٹریکشنل پوسٹوں پر کام کا وسیع تجربہ ہے، وہ بطور بریگیڈیئر انفینٹری ڈویژن کی قیادت کرچکے ہیں اور ڈی جی اسٹریٹیجک پلان ڈویژن کے فرائض انجام دے چکے جب کہ جنرل زبیر نے کورکمانڈر بہاولپور کی ذمہ داریاں بھی انجام دی ہیں۔
https://www.dailymotion.com/video/x53orui_general-zubair-hayat_news
آئی ایس پی آر نے نئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی پروفائل جاری کرتے ہوئے بتایا کہ جنرل باجوہ نے بھی 24 اکتوبر 1980 میں فوج میں کمیشن حاصل کیا ان کا تعلق پاک فوج کی یونٹ 16 بلوچ رجمنٹ سے ہے، جنرل قمر جاوید باجوہ نیول پوسٹ گریجویٹ یونیورسٹی مونٹری کیلیفورنیا امریکا کے فارغ التحصیل ہیں وہ کینیڈین فورسز کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد کے بھی گریجوٹ ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل قمر باجوہ انفینٹری اسکول میں انسٹرکٹر کے فرائض بھی انجام دے چکے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: پاک فوج ہر جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلیے تیار ہے، نامزد آرمی چیف
جنرل قمرجاوید باجوہ چیف آف دی آرمی اسٹاف کے پرنسپل اسٹاف آفیسر اور جی ایچ کیو میں انسپکٹر جنرل آف دی ٹریننگ اینڈ ایویلیوایشن کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ انسپکٹر جنرل آف دی ٹریننگ اینڈ ایویلیوایشن وہ عہدہ ہے جس پر آرمی چیف مقرر ہونے سے قبل جنرل راحیل شریف بھی فائز تھے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ اقوامِ متحدہ کے تحت کونگو میں پاک فوج کے امن مشن کی قیادت بھی سنبھال چکے ہیں جب کہ انفینٹری اسکول، کوئٹہ میں کمانڈانٹ؛ اور پاک فوج کی سب سے بڑی 10 کور کے کورپس کمانڈر کے عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔ جنرل قمر جاوید باجوہ تحریک انصاف کے اسلام آباد میں دھرنے کے دوران کور کمانڈر راولپنڈی کے فرائض انجام دے رہے تھے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: نئے آرمی چیف جنرل راحیل کے مشن کو آگے بڑھائیں گے، خواجہ آصف
جنرل قمر جاوید باجوہ کا تعلق پاک فوج کی جس انفینٹری بلوچ رجمنٹ سے ہے وہ اس رجمنٹ سے آرمی چیف بننے والے چوتھے افسر ہیں، ان سے پہلے پاک فوج کے سربراہان بننے والے جنرل یحییٰ خان، جنرل مرزا اسلم بیگ اور جنرل اشفاق پرویز کیانی کا تعلق بھی اسی رجمنٹ سے تھا۔
پاک فوج کے نئے سربراہ 29 نومبر کو اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے جس کی تقریب جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) کے ہاکی گراؤنڈ میں ہوگی جہاں سبکدوش ہونے والے پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف اپنے نئے جانشین کو پاک فوج کی کمان علامتی چھڑی پیش کریں گے۔
https://www.dailymotion.com/video/x53otrp_qamar-javed-bajwa_news
اس خبر کو بھی پڑھیں: جنرل باجوہ کی بطور آرمی چیف تقرری کو عالمی میڈیا میں بھرپور کوریج دی گئی
واضح رہےکہ وزارت دفاع کی جانب سے وزیراعظم کو نئے آرمی چیف کے لیے 5 سینئر موسٹ لیفٹیننٹ جنرلز کی سمری بھیجی گئی تھی جن میں پہلے نمبر پر لیفٹیننٹ جنرل زبیر حیات سب سے سینئر تھے جب کہ دیگر سینئر افسران میں لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم، لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ، لیفٹیننٹ جنرل جاوید اقبال رمدے اور لیفٹیننٹ جنرل اکرام الحق کا نام تھا۔
لیفٹیننٹ جنرل قمرجاوید باجوہ کو جنرل کے عہدے پر ترقی دے کر پاک فوج کا نیا سربراہ مقرر کردیا گیا جب کہ لیفٹیننٹ جنرل زبیر محمود حیات کو بھی جنرل کے عہدے پر ترقی دے کر چیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: پاک فوج کے سربراہان؛ قیام پاکستان سے اب تک
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنے صوابدیدی اختیارات کے تحت تھری اسٹار لیفٹیننٹ جنرل قمرجاوید باجوہ کو فور اسٹار جنرل کے عہدے پر ترقی دے کر پاک فوج کا نیا سربراہ مقرر کردیا ہے جب کہ لیفٹیننٹ جنرل زبیر حیات کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی مقرر کردیا گیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: وزیراعظم سے نامزد آرمی چیف اور چیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی ملاقات
آئی ایس پی آر نے پاک فوج کے نئے سربراہ اور چیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی پروفائلز جاری کردی ہیں جس کے مطابق جنرل زبیر حیات نے 24 اکتوبر 1980 میں فوج میں کمیشن حاصل کیا ان کا تعلق فوج کی آرٹلری رجمنٹ یونٹ سے ہے، وہ فورڈ سل اوکلوہامہ امریکا کے فارغ التحصیل ہیں، کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کیمبرلے یوکے سے ڈگری حاصل کی جب کہ اسلام آباد نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد کے بھی گریجویٹ ہیں۔ آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ جنرل زبیر حیات کوکمانڈنٹ اسٹاف اور انسٹریکشنل پوسٹوں پر کام کا وسیع تجربہ ہے، وہ بطور بریگیڈیئر انفینٹری ڈویژن کی قیادت کرچکے ہیں اور ڈی جی اسٹریٹیجک پلان ڈویژن کے فرائض انجام دے چکے جب کہ جنرل زبیر نے کورکمانڈر بہاولپور کی ذمہ داریاں بھی انجام دی ہیں۔
https://www.dailymotion.com/video/x53orui_general-zubair-hayat_news
آئی ایس پی آر نے نئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی پروفائل جاری کرتے ہوئے بتایا کہ جنرل باجوہ نے بھی 24 اکتوبر 1980 میں فوج میں کمیشن حاصل کیا ان کا تعلق پاک فوج کی یونٹ 16 بلوچ رجمنٹ سے ہے، جنرل قمر جاوید باجوہ نیول پوسٹ گریجویٹ یونیورسٹی مونٹری کیلیفورنیا امریکا کے فارغ التحصیل ہیں وہ کینیڈین فورسز کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد کے بھی گریجوٹ ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل قمر باجوہ انفینٹری اسکول میں انسٹرکٹر کے فرائض بھی انجام دے چکے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: پاک فوج ہر جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلیے تیار ہے، نامزد آرمی چیف
جنرل قمرجاوید باجوہ چیف آف دی آرمی اسٹاف کے پرنسپل اسٹاف آفیسر اور جی ایچ کیو میں انسپکٹر جنرل آف دی ٹریننگ اینڈ ایویلیوایشن کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ انسپکٹر جنرل آف دی ٹریننگ اینڈ ایویلیوایشن وہ عہدہ ہے جس پر آرمی چیف مقرر ہونے سے قبل جنرل راحیل شریف بھی فائز تھے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ اقوامِ متحدہ کے تحت کونگو میں پاک فوج کے امن مشن کی قیادت بھی سنبھال چکے ہیں جب کہ انفینٹری اسکول، کوئٹہ میں کمانڈانٹ؛ اور پاک فوج کی سب سے بڑی 10 کور کے کورپس کمانڈر کے عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔ جنرل قمر جاوید باجوہ تحریک انصاف کے اسلام آباد میں دھرنے کے دوران کور کمانڈر راولپنڈی کے فرائض انجام دے رہے تھے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: نئے آرمی چیف جنرل راحیل کے مشن کو آگے بڑھائیں گے، خواجہ آصف
جنرل قمر جاوید باجوہ کا تعلق پاک فوج کی جس انفینٹری بلوچ رجمنٹ سے ہے وہ اس رجمنٹ سے آرمی چیف بننے والے چوتھے افسر ہیں، ان سے پہلے پاک فوج کے سربراہان بننے والے جنرل یحییٰ خان، جنرل مرزا اسلم بیگ اور جنرل اشفاق پرویز کیانی کا تعلق بھی اسی رجمنٹ سے تھا۔
پاک فوج کے نئے سربراہ 29 نومبر کو اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے جس کی تقریب جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) کے ہاکی گراؤنڈ میں ہوگی جہاں سبکدوش ہونے والے پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف اپنے نئے جانشین کو پاک فوج کی کمان علامتی چھڑی پیش کریں گے۔
https://www.dailymotion.com/video/x53otrp_qamar-javed-bajwa_news
اس خبر کو بھی پڑھیں: جنرل باجوہ کی بطور آرمی چیف تقرری کو عالمی میڈیا میں بھرپور کوریج دی گئی
واضح رہےکہ وزارت دفاع کی جانب سے وزیراعظم کو نئے آرمی چیف کے لیے 5 سینئر موسٹ لیفٹیننٹ جنرلز کی سمری بھیجی گئی تھی جن میں پہلے نمبر پر لیفٹیننٹ جنرل زبیر حیات سب سے سینئر تھے جب کہ دیگر سینئر افسران میں لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم، لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ، لیفٹیننٹ جنرل جاوید اقبال رمدے اور لیفٹیننٹ جنرل اکرام الحق کا نام تھا۔