کراچی کے ضمنی انتخاب میں پیپلزپارٹی کے امیدوارعبدالحکیم بلوچ کامیاب
پیپلزپارٹی کے امیدوارعبدالحکیم بلوچ 80 ہزارسے زائد ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرار پائے۔
قومی اسمبلی کی نشست این اے 258 میں ضمنی انتخاب میں پیپلزپارٹی کے امیدوار عبدالحکیم بلوچ نے میدان مار لیا۔
قومی اسمبلی کی نشست این اے 258 میں ضمنی انتخاب کے لئے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہا جس کے بعد تمام حلقوں میں ووٹوں کی گنتی کے بعد غیرسرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے امیدوارعبدالحکیم بلوچ 80 ہزارسے زائد ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرار پائے۔
ضمنی انتخاب میں پیپلزپارٹی کے عبدالحکیم بلوچ، جے یو آئی (ف) کے مولانا اکرم شاہ، سنی تحریک کے منورعلی گبول اور جے یوآئی (س) کے شاہ ولی اللہ میدان کے درمیان مقابلہ تھا جب کہ 8 امیدواروں نے آزاد حیثیت میں حصہ لیا۔ ایم کیو ایم نے دھاندلی کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے انتخابی عمل کے بائیکاٹ کا اعلان کیا جب کہ تحریک انصاف نے بھی حلقے میں سرکاری وسائل کے بے دریغ استعمال کے باعث انتخاب کا بائیکاٹ کیا جب کہ مسلم لیگ (ن) اس انتخاب میں حصہ ہی نہیں لیا۔
قومی اسمبلی کے اس حلقے میں صوبائی اسمبلی کی 2 نشستیں، 32 یونین کونسلز اور 5 یونین کمیٹیاں شامل ہیں، حلقے میں رجسٹرڈ 4 لاکھ 8 ہزار 613 ووٹرز کے لئے مجموعی طور پر 287 پولنگ اسٹیشنز میں سے کسی بھی پولنگ اسٹیشن کو نارمل قرار نہیں دیا گیا، 214 پولنگ اسٹیشنز حساس اور 73 انتہائی حساس قرار دیے گئے۔ پولنگ کے دوران سیکیورٹی کے لیے پولیس اور رینجرزکے 2 ہزار 748 اہلکار تعینات کیے گئے۔
واضح رہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں عبدالحکیم بلوچ نے مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر این اے 258 کی نشست جیتی تھی جب کہ پیپلز پارٹی دوسرے اور تحریک انصاف تیسرے نمبرپرتھی۔
https://www.dailymotion.com/video/x53w0kx
قومی اسمبلی کی نشست این اے 258 میں ضمنی انتخاب کے لئے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہا جس کے بعد تمام حلقوں میں ووٹوں کی گنتی کے بعد غیرسرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے امیدوارعبدالحکیم بلوچ 80 ہزارسے زائد ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرار پائے۔
ضمنی انتخاب میں پیپلزپارٹی کے عبدالحکیم بلوچ، جے یو آئی (ف) کے مولانا اکرم شاہ، سنی تحریک کے منورعلی گبول اور جے یوآئی (س) کے شاہ ولی اللہ میدان کے درمیان مقابلہ تھا جب کہ 8 امیدواروں نے آزاد حیثیت میں حصہ لیا۔ ایم کیو ایم نے دھاندلی کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے انتخابی عمل کے بائیکاٹ کا اعلان کیا جب کہ تحریک انصاف نے بھی حلقے میں سرکاری وسائل کے بے دریغ استعمال کے باعث انتخاب کا بائیکاٹ کیا جب کہ مسلم لیگ (ن) اس انتخاب میں حصہ ہی نہیں لیا۔
قومی اسمبلی کے اس حلقے میں صوبائی اسمبلی کی 2 نشستیں، 32 یونین کونسلز اور 5 یونین کمیٹیاں شامل ہیں، حلقے میں رجسٹرڈ 4 لاکھ 8 ہزار 613 ووٹرز کے لئے مجموعی طور پر 287 پولنگ اسٹیشنز میں سے کسی بھی پولنگ اسٹیشن کو نارمل قرار نہیں دیا گیا، 214 پولنگ اسٹیشنز حساس اور 73 انتہائی حساس قرار دیے گئے۔ پولنگ کے دوران سیکیورٹی کے لیے پولیس اور رینجرزکے 2 ہزار 748 اہلکار تعینات کیے گئے۔
واضح رہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں عبدالحکیم بلوچ نے مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر این اے 258 کی نشست جیتی تھی جب کہ پیپلز پارٹی دوسرے اور تحریک انصاف تیسرے نمبرپرتھی۔
https://www.dailymotion.com/video/x53w0kx