نیسپاک کا نام کامیابی کی ضمانت ہے حکومت کہے تو کل کالا باغ ڈیم پر کام شروع کرسکتے ہیں ایم ڈی
میٹرو بس سروس سمیت بڑے منصوبوں کی تعمیر میں اہم خدمات انجام دے رہے ہیں
نیشنل انجینئرنگ سروسز پاکستان (نیسپاک)کے ایم ڈی اسد آئی اے خان نے کہا ہے کہ نیسپاک ملکی ترقی کے بڑے منصوبوں ، ڈیموں، بیراجوں، تھرمل و پن بجلی گھروں، فلک بوس عمارتوں، ہوائی اور بحری اڈوں، آئل و گیس کی صنعتوں ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور اہم شاہراہوںکی تعمیر میں اہم خدمات انجام دے رہا ہے ۔
میٹرو بس سروس کا منفرد پراجیکٹ بھی ہم ہی کر رہے ہیں جبکہ راوی پر ایسا پل بنانے جا رہے ہیں جو لینڈمارک ہوگا ، کالاباغ ڈیم کا تمام ڈیزائن اور فزیبلٹی ہمارے اسٹور میں پڑے ہیں حکومت آج کہے ہم کل اس پرکام شروع کر سکتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ترک پاک کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر محمد عمر قیوم اور جی ایم بزنس ڈیولپمنٹ و اوورسیز ڈویژن نیسپاک احمد سعید کے ہمراہ ایکسپریس فورم میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ اسد خان نے کہاکہ نیسپاک کے قیام کا مقصد وطن سے غیرملکی کنسلٹنٹس کی اجارہ داری اور ان کا کردار ختم کرناہے ۔ نیسپاک صرف انجنیئرنگ آرگنائزیشن نہیں ، کسی بھی زلزلے، سیلاب، قدرتی آفت یا کوئی ہائوسنگ اسکیم لانچ کرنے کے لیے نیسپاک سے ہی رابطہ کیا جاتا ہے ۔
انھوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے کسی بھی کونے حتٰی کہ سیکیورٹی رسک والے علاقے میں بھی کام کرتے ہیں ۔ ایک سوال پر ایم ڈی نے کہا کہ جس پروجیکٹ میں نیسپاک کا نام آتا ہے وہ کامیابی کی گارنٹی ہوتا ہے ۔ انھوں نے کہاکہ نیسپاک ' آئی لینڈ آف سکسیس' ہے ، حکومت کا ہم پرکوئی کنٹرول نہیں نہ ہی وہ ہمارے معاملات میں دخل دیتی ہے ۔ ہم سالانہ تقریباً30کروڑ روپے ٹیکس ادا کرتے ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ جب ہمارا ادارہ حکومت سے کوئی مالی مدد نہیں لیتا بلکہ کروڑوں روپے ٹیکس دیتا ہے تو پی آئی اے اور دیگر اداروں کی طرح نیسپاک سے اسکروٹنی کرنے کی باتیں کرنا ہمارے ساتھ انصاف نہیں ۔
میٹرو بس سروس کا منفرد پراجیکٹ بھی ہم ہی کر رہے ہیں جبکہ راوی پر ایسا پل بنانے جا رہے ہیں جو لینڈمارک ہوگا ، کالاباغ ڈیم کا تمام ڈیزائن اور فزیبلٹی ہمارے اسٹور میں پڑے ہیں حکومت آج کہے ہم کل اس پرکام شروع کر سکتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ترک پاک کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر محمد عمر قیوم اور جی ایم بزنس ڈیولپمنٹ و اوورسیز ڈویژن نیسپاک احمد سعید کے ہمراہ ایکسپریس فورم میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ اسد خان نے کہاکہ نیسپاک کے قیام کا مقصد وطن سے غیرملکی کنسلٹنٹس کی اجارہ داری اور ان کا کردار ختم کرناہے ۔ نیسپاک صرف انجنیئرنگ آرگنائزیشن نہیں ، کسی بھی زلزلے، سیلاب، قدرتی آفت یا کوئی ہائوسنگ اسکیم لانچ کرنے کے لیے نیسپاک سے ہی رابطہ کیا جاتا ہے ۔
انھوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے کسی بھی کونے حتٰی کہ سیکیورٹی رسک والے علاقے میں بھی کام کرتے ہیں ۔ ایک سوال پر ایم ڈی نے کہا کہ جس پروجیکٹ میں نیسپاک کا نام آتا ہے وہ کامیابی کی گارنٹی ہوتا ہے ۔ انھوں نے کہاکہ نیسپاک ' آئی لینڈ آف سکسیس' ہے ، حکومت کا ہم پرکوئی کنٹرول نہیں نہ ہی وہ ہمارے معاملات میں دخل دیتی ہے ۔ ہم سالانہ تقریباً30کروڑ روپے ٹیکس ادا کرتے ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ جب ہمارا ادارہ حکومت سے کوئی مالی مدد نہیں لیتا بلکہ کروڑوں روپے ٹیکس دیتا ہے تو پی آئی اے اور دیگر اداروں کی طرح نیسپاک سے اسکروٹنی کرنے کی باتیں کرنا ہمارے ساتھ انصاف نہیں ۔