ہماری تحمل کی پالیسی کوکمزوری سمجھنا بھارت کیلیے خطرناک ہوگا جنرلرراحیل شریف
سی پیک کےدشمن اپنی کوششیں ترک کرکےاس کےثمرات میں شریک ہوں،جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف
پاک فوج کے سبکدوش سربراہ جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف نے کہا کہ بیرونی خطرات سےنمٹنے کے لیے ہمیں اندرونی خطرات سےنجات پانا ہوگی جب کہ ہماری تحمل کی پالیسی کوکمزوری سمجھنا بھارت کے لیے خطرناک ہوگا۔
پاک فوج کی کمانڈ کی تبدیلی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف نے کہا کہ پاک فوج کی قیادت بہت بڑا اعزازتھا، میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ مجھے دنیا کی بہترین فوج کی قیادت کا اعزاز بخشا، ہر فیصلہ کرتے ہوئے قومی مفاد کو ترجیح دی اور قومی مقاصدحاصل کرنے کے لئے اپنی اور فوج کی صلاحیتیں بروئے کار لایا۔ بلوچستان اور کراچی میں امن کا قیام ہو یا سی پیک ہر جگہ کامیابی حاصل کی۔ دفاع وطن میں پاک فضائیہ اور بحریہ کی خدمات بھی مثالی ہیں، دفاع پاکستان کیلیےخواتین، بچوں ، جوانوں ، بزرگوں نے قربانیاں دیں۔
[poll id="1269"]
سابق آرمی چیف نے کہا کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف لڑ کر تاریخ کے دھارے کو موڑا اور قوم کو نئی امید دی، پاک فوج نے ضرب عضب میں وہ معیار قائم کئےجن کی مثال عصرحاضرمیں نہیں ملتی، اس کامیاب سفر میں رینجرز،پولیس اور انٹیلی جنس اداروں نےاہم کردارادا کیا۔
راحیل شریف نے کہا کہ خطے میں سیکیورٹی کے حالات پیچیدہ ہیں، وقت کاتقاضا ہےکہ ادارے حالات کا ادراک کریں، کامیابیوں اور استحکام کیلیےضروری ہےشہدا کی قربانیوں کو نہ بھلایا جائے۔ نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد لازمی ہے، وطن کےخلاف پاک فوج مضبوط ترین دیوار ہے، اندرونی وبیرونی خطرات سےنمٹنے کےلئےپاک فوج مصروف رہےگی، مکمل امن کی جانب ہمارا سفرجاری ہے، ہماری منزل اب دور نہیں۔ بیرونی خطرات سےنمٹنے کے لیے ہمیں اندرونی خطرات سےنجات پانا ہوگی، اندرونی طور پر کرپشن، جرائم اور انتہا پسندی کا خاتمہ ضروری ہے۔
جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف نے کہا کہ خطے میں دیرپا امن مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر ممکن نہیں ، بھارت ہماری تحمل کی پالیسی کوکمزوری نہ سمجھے، ہماری تحمل کی پالیسی کوکمزوری سمجھنا بھارت کےلئےخطرناک ثابت ہوگا۔ پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے سابق آرمی چیف نے کہا کہ سی پیک منصوبہ خطے میں امن اور ترقی کی اہم ضمانت ہے، سی پیک کےدشمن اسے سبوتاژ کرنے کے بجائے اس کے ثمرات میں شامل ہوں۔
https://www.dailymotion.com/video/x53xhrn
پاک فوج کی کمانڈ کی تبدیلی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف نے کہا کہ پاک فوج کی قیادت بہت بڑا اعزازتھا، میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ مجھے دنیا کی بہترین فوج کی قیادت کا اعزاز بخشا، ہر فیصلہ کرتے ہوئے قومی مفاد کو ترجیح دی اور قومی مقاصدحاصل کرنے کے لئے اپنی اور فوج کی صلاحیتیں بروئے کار لایا۔ بلوچستان اور کراچی میں امن کا قیام ہو یا سی پیک ہر جگہ کامیابی حاصل کی۔ دفاع وطن میں پاک فضائیہ اور بحریہ کی خدمات بھی مثالی ہیں، دفاع پاکستان کیلیےخواتین، بچوں ، جوانوں ، بزرگوں نے قربانیاں دیں۔
[poll id="1269"]
سابق آرمی چیف نے کہا کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف لڑ کر تاریخ کے دھارے کو موڑا اور قوم کو نئی امید دی، پاک فوج نے ضرب عضب میں وہ معیار قائم کئےجن کی مثال عصرحاضرمیں نہیں ملتی، اس کامیاب سفر میں رینجرز،پولیس اور انٹیلی جنس اداروں نےاہم کردارادا کیا۔
راحیل شریف نے کہا کہ خطے میں سیکیورٹی کے حالات پیچیدہ ہیں، وقت کاتقاضا ہےکہ ادارے حالات کا ادراک کریں، کامیابیوں اور استحکام کیلیےضروری ہےشہدا کی قربانیوں کو نہ بھلایا جائے۔ نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد لازمی ہے، وطن کےخلاف پاک فوج مضبوط ترین دیوار ہے، اندرونی وبیرونی خطرات سےنمٹنے کےلئےپاک فوج مصروف رہےگی، مکمل امن کی جانب ہمارا سفرجاری ہے، ہماری منزل اب دور نہیں۔ بیرونی خطرات سےنمٹنے کے لیے ہمیں اندرونی خطرات سےنجات پانا ہوگی، اندرونی طور پر کرپشن، جرائم اور انتہا پسندی کا خاتمہ ضروری ہے۔
جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف نے کہا کہ خطے میں دیرپا امن مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر ممکن نہیں ، بھارت ہماری تحمل کی پالیسی کوکمزوری نہ سمجھے، ہماری تحمل کی پالیسی کوکمزوری سمجھنا بھارت کےلئےخطرناک ثابت ہوگا۔ پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے سابق آرمی چیف نے کہا کہ سی پیک منصوبہ خطے میں امن اور ترقی کی اہم ضمانت ہے، سی پیک کےدشمن اسے سبوتاژ کرنے کے بجائے اس کے ثمرات میں شامل ہوں۔
https://www.dailymotion.com/video/x53xhrn