سپریم کورٹ نے سی این جی کی قیمت سے متعلق اوگرا کا فارمولا کالعدم قراردیدیا

24 یا 48 گھنٹے میں سی این جی کی نئی قیمت مقرر کردی جائے گی۔ چیئرمین اوگرا


ویب ڈیسک December 21, 2012
قیمتوں میں بہت سے چارجز اضافی وصول کئے جارہے ہیں جنہیں ختم کیا جانا ضروری ہے، فیصلہ

سپریم کورٹ نے سی این جی کی قیمت سے متعلق کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے اوگرا کا سی این جی کی قیمت سے متعلق پیش کردہ فارمولا کالعدم قرار دے کر نیا منصفانہ فارمولا بنانے کا حکم دیا ہے۔

جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سی این جی کیس کی سماعت کی، دوران سماعت جسٹس جواد نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ سی این جی کی قیمتیوں کے تعین کی ذمہ داری اوگرا کی ہے، قیمتیں قانون کے مطابق مقرر نہیں کی جارہی تھیں، قیمتوں میں بہت سے چارجز اضافی وصول کئے جارہے ہیں جنہیں ختم کیا جانا ضروری ہے، اوگرا کی طے کردہ قیمت سے زیادہ نرخ پر گیس فروخت نہیں کی جاسکتی، اوگرا ایک خومختار ادارہ ہے لیکن صارفین کے تحفظ میں ناکام رہا۔

عدالت نے فیصلے میں اوگرا کا سی این جی کی قیمت کے حوالے سے پیش کردہ فارمولہ کالعدم قرار دیتے ہوئے نیا منصفانہ فارمولا بنانے کا حکم دیا، نیا فارمولا بننے تک سی این جی موجودہ قیمت پر ہی فروخت کی جائے گی۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیئرمین اوگرا سعید احمد خان نے کہا کہ تفصیلی فیصلہ ابھی وصول نہیں ہوا، انہوں نے کہا کہ ہم اپنا پیش کردہ فارمولے کو تبدیل کرکے نیا اور شفاف فارمولا جلد پیش کریں گے، ان کا کہنا تھا کہ 24 یا 48 گھنٹے میں سی این جی کی نئی قیمت مقرر کردی جائے گی۔

اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چیئرمین سی این جی ایسوسی اینشن غیاث پراچہ نے کہا کہ وزارت پٹرولیم نے 56 دنوں میں بھی پالیسی گائیڈ لائن نہیں دی، اوگرا کو چاہئے کہ عوام کی بات سن کر فیصلہ دیں، انہوں نے کہا کہ فی الحال پرانے نوٹی فکیشن پر سی این جی فروخت کی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں