جنوبی کوریا کی خاتون صدر منصب چھوڑنے کے لیے مشروط آمادہ
انتقال اقتدار کی پرامن منتقلی کی ضمانت دی جائے تو مستعفی ہو جاؤں گی، صدر پارک گیون
جنوبی کوریا کی صدر پارک گیون ہائی کرپشن کے اسکینڈل کے دباؤ میں آ کر صدارت کا منصب مشروط طور پر چھوڑنے پر آمادہ ہو گئیں اورکہا ہے کہ انتقال اقتدار کی پرامن منتقلی کی ضمانت دی جائے تو وہ مستعفی ہو جائیں گی۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق جنوبی کوریا کی صدر پارک گیون ہائی نے اپنے ایک بیان میںکہا کہ جیسے ہی پارلیمان محفوظ انتقال اقتدار کا کوئی لائحہ عمل تیار کر لے گی تو وہ اپنے منصب سے مستعفی ہو جائیں گی۔
واضح رہے کہ جنوبی کوریا کی صدر کی طرف سے یہ حیران کن اعلان اس وقت سامنے آیا جب ان کی حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہروں میں ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا گیا تھا، صدر پارک گیون ہائی اس سے قبل منصب چھوڑنے کے مطالبات کو رد کرتی رہی ہیں۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق جنوبی کوریا کی صدر پارک گیون ہائی نے اپنے ایک بیان میںکہا کہ جیسے ہی پارلیمان محفوظ انتقال اقتدار کا کوئی لائحہ عمل تیار کر لے گی تو وہ اپنے منصب سے مستعفی ہو جائیں گی۔
واضح رہے کہ جنوبی کوریا کی صدر کی طرف سے یہ حیران کن اعلان اس وقت سامنے آیا جب ان کی حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہروں میں ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا گیا تھا، صدر پارک گیون ہائی اس سے قبل منصب چھوڑنے کے مطالبات کو رد کرتی رہی ہیں۔