مسئلہ کشمیرکے حل کیلئے کشمیری عوام کوبھی مذاکرات میں شامل کیا جائےمیر واعظ

دونوں ممالک کے درمیان تجارت،مذاکرات کاعمل اس وقت تک صحیح سمت میں نہیں چل سکتا جب تک مسئلہ کشمیر حل نہ کیا جائے،میرواعظ


ویب ڈیسک December 21, 2012
دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور مذاکرات کا عمل اس وقت تک صحیح سمت میں نہیں چل سکتا جب تک کشمیر کے بنیادی تنازعہ کو حل نہ کیا جائے،میرواعظ فوٹو:فائل

کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیرمین میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے پاک بھارت مذاکرات میں کشمیری عوام اوراس کی قیادت کو بھی شامل کیا جانا ضروری ہے۔

رائے ونڈ میں مسلم لیگ(ن)کے صدرنوازشریف اوروزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ کشمیر ایک انسانی مسئلہ ہے اوروادی میں جاری ظلم و ذیادتی کو مذاکرات کے ذریعے ختم کرنے کی ضرورت ہے اور ہم یہ چاہتے ہیں کہ ان مذاکرات میں کشمیری عوام کو بھی شامل کیا جائے کیوں کہ کشمیری عوام اس مسئلے کے اول فریق ہیں۔

میرواعظ نے کہا کہ ہم یہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور مذاکرات کا عمل اس وقت تک صحیح سمت میں نہیں چل سکتا جب تک کشمیر کے بنیادی تنازعہ کو حل نہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام چاہتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بہتر تعلقات قائم ہوں، امن اور استحکام ہو لیکن ہمارا یہ مطالبہ ہے کہ امن اور مار دھاڑ ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے کیونکہ تعمیر و ترقی کا دارومدار امن پر ہے اور امن کا دارومدار انصاف پر ہے، جب تک انصاف کی قدروں کو کشمیر کے حوالے سے پورا نہیں کیا جائے گا تب تک پاکستان اور بھارت کے درمیان بھی تعلقات بہتری کی طرف نہیں بڑھ سکتے۔

حریت کانفرنس کے چیرمین نے کہا کہ کشمیر سے متعلق پاکستا ن کی پالیسی میں کوئی فرق تو نہیں آیا لیکن اس پالیسی کے کشمیر کے اندر کوئی خاص اثرات بھی مرتب نہیں ہوئے اور نہ ہی زمینی حقائق تبدیل ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستانی حکومت ایک ایسی پالیسی وضع کرے جس سے کشمیری عوام کو بھی مذاکرات کی میز پر لایا جائے۔

عمر فاروق نے کہا کہ مسئلہ کشمیرسرحدی یا علاقائی تنازعہ نہیں بلکہ کشمیری عوام کے جذبات، احساسات اور امنگوں کا مسئلہ ہے۔ پاکستان ہمیں سفارتی، سیاسی اور بین الاقوامی سطح پر مدد فراہم کرتا ہے اور ہم یہ سمجھتے ہیں کہ اس مرحلے پر ایک نئی سوچ کے ساتھ بڑھنے اور اس عمل میں کشمیری عوام کو ساتھ لے کر چلنے کی ضرورت ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں