ورک اسٹریس سے کیسے نجات پائی جائے

ذہنی دباؤ کی وجہ سے انسان چڑچڑاہٹ کا شکار ہوسکتا ہے جس سے سماجی تعلقات پر بھی اثر پڑتا ہے۔


ندیم سبحان میو December 01, 2016
کسی بھی فیصلے پر پہنچنے سے پہلے تھوڑا وقت لیں یا ایک گلاس پانی پیئں۔ فوٹو : فائل

ملازمین، بالخصوص نجی اداروں کے ملازمین کو کام کرتے ہوئے مستقل ذہنی دباؤ یعنی اسٹریس کا سامنا رہتا ہے۔ مختلف ذمہ داریاں، سالانہ اہداف کے حصول کی قریب آتی تاریخ اور دوسرے عوامل ذہنی دباؤ کا سبب بنتے ہیں جس سے انسان کی ذہنی اور جسمانی صحت متأثر ہوسکتی ہے۔

ذہنی دباؤ کی وجہ سے انسان چڑچڑاہٹ کا شکار ہوسکتا ہے جس سے سماجی تعلقات پر بھی اثر پڑتا ہے۔ تاہم تھوڑی سی توجہ سے ہم دفتر میں یا جائے کار پر رہتے ہوئے کام کے دباؤ کو اسٹریس کا سبب بننے سے روک سکتے ہیں۔

دفتر میں ہم ذہنی دباؤ کا شکار کیوں ہوجاتے ہیں؟
اسٹریس دراصل جذباتی دباؤ اور اس کے جسمانی اثرات کا مجموعہ ہوتا ہے۔ جب بھی آپ اسٹریس کا شکار ہوتے ہیں تو جسمانی غدود ایڈرینالین اور کورٹیسول ہارمون خارج کرنے لگتے ہیں۔ تھوڑا بہت ذہنی دباؤ کوئی تشویش کی بات نہیں لیکن اگر طویل وقت تک یہ دباؤ محسوس کیا جائے تو پھر اس کے جسمانی اور دماغی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

دفتر میں اسٹریس کا بنیادی سبب جذبات و احساسات پر قابو نہ رکھ پانا ہے۔ مثال کے طور پر آپ اس وقت ذہنی دباؤ کا شکار ہوسکتے ہیں جب محسوس کریں کہ آپ سخت محنت کررہے ہیں مگر اس کا کوئی صلہ نہیں مل رہا۔ یا کوششوں کا مثبت نتیجہ برآمد نہیں ہورہا تو پھر آپ یہ یقین کرنا چھوڑ دیتے ہیں کہ آپ کی محنت کوئی معنی رکھتی ہے۔ اس کے علاوہ مقررہ مدت میں تکمیل کی شرط کے ساتھ کام کی مقدار میں حد سے زیادہ اضافہ اور اس کی وجہ سے متعین دورانیے کے اندر ہدف کے حصول میں ناکامی کے خوف سے بھی ذہن پر دباؤ پڑتا ہے۔ افسران بالا یا رفقائے کار کا منفی رویہ بھی اسٹریس کا سبب بن سکتا ہے۔

اس صورت حال میں درج ذیل باتوں پر عمل کرکے ذہنی دباؤ سے نجات حاصل کی جاسکتی ہے یا اس کی شدت میں کمی لائی جاسکتی ہے ۔

1۔ کیا واقعی آپ کو مشکل کا سامنا ہے؟
جب دوران کار آپ کو کوئی مشکل یا مسئلہ درپیش آجائے تو سب سے پہلے یہ اندازہ لگانے کی کوشش کریں کہ کیا حقیقتاً یہ مشکل ہے، اور اگر ایسا ہو تو پھر یہ دیکھیں کہ کیا یہ مشکل آپ ہی کو پیش آرہی ہے۔ اگر صرف آپ اس مسئلے کا شکار ہورہے ہیں تو پھر اس صورت حال کو ایشو کے طور پر نہ لیں، اور اسے کسی اور کے نقطۂ نظر سے دیکھنے کی کوشش کریں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کام سے متعلق زیادہ تر مسائل اور مشکلات رفقائے کار کے ساتھ تبادلۂ خیال کے فقدان کی وجہ سے جنم لیتی ہیں۔ بہت ممکن ہے جس مشکل کا آپ کو سامنا ہے وہ آپ کے کسی ساتھی کو بھی درپیش ہو۔

اس لیے سب سے پہلے تمام صورت حال کا دوسرے فرد کی نگاہ سے جائزہ لیں۔ اس کا نقطۂ نظر سمجھیں اور اپنا اسے سمجھانے کی کوشش کریں۔ اس طرح آپ کی مشکل حل ہونے کے امکانات بڑھ جائیں گے۔ اگر آپ محسوس کرتے ہیں کہ اپنے شریک کار سے گفت و شنید کے باوجود آپ کے مسائل اپنی جگہ موجود ہیں تو پھر اپنے سینیئر ساتھی یا افسر سے انھیں آگاہ کریں۔

ایسی صورت حال میں جب دفتر میں آپ کا کوئی ساتھی یا کولیگ آپ کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کرتا ہو تو اسے برداشت نہیں کرنا چاہیے اور اس معاملے کو افسران بالا تک لے جانا چاہیے۔ تاہم اس سے پہلے اپنے طور پر اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش ضرور کرلینی چاہیے۔

2۔ صورت حال کا جائزہ لیں
پُرسکون ہوکر بیٹھ جائیں اور اطمینان کے ساتھ پوری صورت حال پر غور کریں۔ اگر آپ وقت کی کمی اور کام کی زیادتی کی وجہ سے ذہنی دباؤ کا شکار ہیں تو پھر تمام کاموں کی ترجیحاتی فہرست بنالیں اور اس کے لحاظ سے وقت کی بھی تقسیم کرلیں۔ فہرست بنانے کے بعد جب آپ اس کے مطابق مرحلہ وار کام کرتے جائیں گے تو ذہنی دباؤ بھی کم ہوتا چلا جائے گا۔

کام کی زیادتی کی صورت میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ ان کے حل پر توجہ مرکوز کریں۔ اگر آپ ورک لوڈ یا کام کی زیادتی کو سر پر سوار کرلیں گے تو پھر کچھ نہیں کر پائیں گے اور وقت بھی ضائع ہوتا رہے گا۔

ذہنی دباؤ اور اس کے اثرات سے بچنے کے لیے نظرانداز کرنے کا ہُنر سیکھنا ضروری ہے۔ اکثر وبیشتر جب دباؤ کی صورت حال میں ہم خود پر قابو کھو بیٹھتے ہیں تو اس کا سبب کوئی فوری درپیش معاملہ نہیں ہوتا، بلکہ بہت سے چھوٹی چھوٹی باتیں یا مسائل ہمارے ذہن پر غلبہ پالیتے ہیں۔ ایسی صورت حال میں آپ آرام دہ حالت میں بیٹھ کر چند گہری سانسیں لیں اور تصور کریں کہ ذہنی دباؤ آپ کے جسم سے باہر نکل رہا ہے۔

کسی بھی فیصلے پر پہنچنے سے پہلے تھوڑا وقت لیں یا ایک گلاس پانی پیئں۔ اس طریقے کے ساتھ ساتھ آپ خودشناسی سے بھی کام لیں۔ جائے کار پر درپیش ہونے والی مشکلات اور مسائل کا عام طور پر ہمیں بار بار سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ہر مشکل سے جُڑے ذہنی دباؤ سے نجات پانے کے لیے آپ درج بالا تراکیب سے کام لیں۔ جو بھی کارگر ہو آئندہ بھی اسے اختیار کرتے رہیں۔

3۔ وقفہ لیں
اگر آپ مستقل طور پر اسٹریس کا شکار ہیں تو پھرذہنی دباؤ سے نجات پانے یا اس میں تخفیف کے سلسلے میں دفتری ماحول سے باہر کچھ کرنا ضروری ہے ۔ ورزش کرنا ذہنی دباؤ کے اثرات سے نکلنے میں معاون ہوتا ہے۔ اس کے باوجود اگر آپ اسٹریس کا شکار رہیں تو پھر بہتر ہے کہ دفتر سے چند روز کی چُھٹی لے لی جائے یا جائے کار سے عارضی دوری اختیار کرلی جائے۔ اگر آپ کو اب بھی اپنی ذہنی کیفیت میں بہتری محسوس نہ ہو تو پھر ڈاکٹر سے رُجوع کرلینا چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں