پاک بھارت تجارت میں حائل رکاوٹیں ختم کی جائیں تاجروں وصنعتکاروں کا مطالبہ

مصلحتوں کو بالائے طاق رکھ کرباہمی تجارت میں حائل ہرقسم کی رکاوٹیں ختم کریں تو دونوں ممالک کا امریکا سمیت دنیا کے۔۔۔

کراچی: چیئرمین بزنس مین گروپ و کراچی چیمبر کے سابق صدر سراج قاسم تیلی، فیڈریشن آف انڈیا ایکسپورٹ آرگنائزیشن کے زیراہتمام کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے اشتراک سے منعقدہ انڈین ایکسپو 2012 کا افتتاح کررہے ہیں۔ فوٹو : آن لائن

پاکستان اور بھارت کی حکومتیں تمام مصلحتوں کو بالائے طاق رکھ کر تاجر و صنعتکاروں کوآزاد تجارت کرنے کے مواقع فراہم کریں اور باہمی تجارت میں حائل ہرقسم کی رکاوٹیں ختم کریں تو دونوں ممالک کا امریکا سمیت دنیا کے دیگر ممالک پر انحصار ختم ہوجائے گا۔

یہ بات بزنس مین گروپ کے چیئرمین سراج قاسم تیلی نے جمعہ کو کراچی ایکسپو سینٹر میں تین روزہ ''انڈیا ایکسپو'' کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران کہی۔ انڈین سنگل کنٹری ایکسپو فیڈریشن آف انڈین ایکسپورٹ آرگنائزیشنز نے کراچی چیمبر کی معاونت سے منعقد کیا جارہا ہے۔ سراج قاسم تیلی نے کہا کہ بھارت کی 1.3 ارب نفوس پر مشتمل آبادی کی حامل مارکیٹ ہے، دونوں ممالک کے درمیان تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ختم کیا جائے تو پاکستان کو نہ صرف اپنے پڑوس میں ایک بڑی منڈی تک رسائی مل جائے گی بلکہ بھارت کے نجی شعبے کو بھی پاکستانی مارکیٹ کے علاوہ پاکستان کے توسط سے وسط ایشیا ودیگر ریاستوں کی مارکیٹوں تک رسائی حاصل ہوسکتی ہے۔

تقریب سے فیڈریشن آف انڈین ایکسپورٹ آرگنائزیشن کے صدر ایم رفیق احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 20 ماہ کے دوران باہمی تجارت میں 42 فیصد کااضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے لیکن اس اضافے میں بھارت کی برآمدات زیادہ نہیں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور بھارت''سافٹا'' معاہدے کے حامل ممالک ہیں اور اس معاہدے کے تحت سال 2016 میں ٹیرف زیروریٹڈ ہوجائیں گے، واہگہ بارڈر کے ذریعے تجارت کرنے سے لاگت میں واضح کمی ہوگی۔




انہوں نے کہا کہ ہماری زبان، لباس، رہن سہن، اشیائے خوردونوش اور ثقافت ایک ہے تو پھر ہماری تجارت کیوں ایک نہیں ہوسکتی ہے، اس موقع پر کراچی چیمبرآف کامرس کے صدر ہارون اگر نے کہا کہ دونوں ممالک کے تاجرہی لائق تحسین ہیں جنہوں نے باہمی تجارت کو فروغ دینے کے لیے اپنی حکومتوں پردبائو ڈالا،کراچی چیمبر نے مائی کراچی نمائش میں بھی بھارت کے لیے ایک پویلین مختص کیا ہے اور اس ضمن میں جلد ہی مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے جائیں گے۔

تقریب سے ٹی ڈی اے پی کے ڈی جی طارق ہدیٰ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ڈی اے پی ہرممکن تعاون وسہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی کراتا ہے، ایف ای ای او کے سی ای او اجے سنہائی نے کہا کہ اگر پاکستان بھارت سے چینی درآمد کرے گا تو اس کو چینی 34 روپے فی کلو دستیاب ہوگی اس کے علاوہ عالمی منڈی کے مقابلے میں اس کو فی بیرل تیل 40 تا 50 ڈالر تک سستا پڑے گا جس سے عوام کو فائدہ ہوگا۔
Load Next Story