عالمی ٹائٹل حاصل کرنے کا سوچا بھی نہیں تھا آصف
اگر حکومت سرپرستی کرے تو عالمی سطح کے بے شمارکھلاڑی سامنے آسکتے ہیں
عالمی اسنوکر چیمپئن محمد آصف نے کہا ہے کہ اپنی صلاحیتوں پر بھر پور یقین تھا مگر کبھی یہ نہیں سوچا کہ ایک دن عالمی ٹائٹل حاصل کر لوں گا،اعزاز کے حصول پر ملنے والی پزیرائی سے حوصلہ بڑھ گیا۔
اگر حکومت سرپرستی کرے توعالمی سطح کے بے شمارکھلاڑی سامنے آسکتے ہیں۔ انھوں نے ان خیالات کا اظہار اپنے اعزاز میں عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا، سندھ اسنوکر اینڈ بلیئرڈ ایسوسی ایشن کی جانب سے مقامی ہوٹل میں منعقدہ تقریب سے چیئرمین اصغر علی ولیکا، صدر عالمگیر شیخ اور جمیل ساکرانی ودیگر نے بھی خطاب کیا، تقریب میں تاجروں اور صنعت کاروں کے ساتھ ٹیسٹ کرکٹر اسد شفیق بھی موجود تھے، اس موقع پر عالمی اسنوکر چیمپئن کو مختلف شخصیات کی جانب سے نقد انعامات سے بھی نوازا گیا۔
دریں اثناآصف نے کہا ہے کہ اسنوکر کا مستقبل روشن ہے, یہ واحدکھیل ہے جس میں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح خصوصی دلچسپی رکھتے تھے لیکن ملک میں اس کے ساتھ نامناسب سلوک کیا گیا، اس وجہ سے ہمارے کھلاڑی روزگار اوراسنوکرکھیلنے کی خواہش میں کلبز میں بطور مارکر کام کرنے پرمجبورہیں، انھوں نے کہا کہ کئی برسوں بعد پاکستان کو اسنوکر کا ورلڈ چیمپئن بنوایا جس کی بیحد خوشی ہے، یہ سب میرے والدین کی دعائوں کا نتیجہ ہے، آصف نے کہا کہ اسلام آباد، لاہور، فیصل آباد اور کراچی میں اسنوکر اکیڈمیزکا قیام عمل میں لایا جائے، ٹاپ رینک کھلاڑیوں کو روزگار فراہم کرنے کے ساتھ ڈپارمنٹس اپنی اسنوکر ٹیمیں بھی تشکیل دیں۔
انھوں نے کہا کہ اگر حکومت اسپانسر کرے تو برطانیہ میں پروفیشنل اسنوکر کا آغاز کیا جاسکتا ہے، اس سے میری کارکردگی میں بہتری آئے گی،انھوں نے کہا کہ فیصل آباد کی ضلعی حکومت نے میرے گھر کے قریب شاہراہ بکرمنڈی کو مجھ سے منسوب کردیا اس پر بیحد مشکور ہوں۔
اگر حکومت سرپرستی کرے توعالمی سطح کے بے شمارکھلاڑی سامنے آسکتے ہیں۔ انھوں نے ان خیالات کا اظہار اپنے اعزاز میں عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا، سندھ اسنوکر اینڈ بلیئرڈ ایسوسی ایشن کی جانب سے مقامی ہوٹل میں منعقدہ تقریب سے چیئرمین اصغر علی ولیکا، صدر عالمگیر شیخ اور جمیل ساکرانی ودیگر نے بھی خطاب کیا، تقریب میں تاجروں اور صنعت کاروں کے ساتھ ٹیسٹ کرکٹر اسد شفیق بھی موجود تھے، اس موقع پر عالمی اسنوکر چیمپئن کو مختلف شخصیات کی جانب سے نقد انعامات سے بھی نوازا گیا۔
دریں اثناآصف نے کہا ہے کہ اسنوکر کا مستقبل روشن ہے, یہ واحدکھیل ہے جس میں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح خصوصی دلچسپی رکھتے تھے لیکن ملک میں اس کے ساتھ نامناسب سلوک کیا گیا، اس وجہ سے ہمارے کھلاڑی روزگار اوراسنوکرکھیلنے کی خواہش میں کلبز میں بطور مارکر کام کرنے پرمجبورہیں، انھوں نے کہا کہ کئی برسوں بعد پاکستان کو اسنوکر کا ورلڈ چیمپئن بنوایا جس کی بیحد خوشی ہے، یہ سب میرے والدین کی دعائوں کا نتیجہ ہے، آصف نے کہا کہ اسلام آباد، لاہور، فیصل آباد اور کراچی میں اسنوکر اکیڈمیزکا قیام عمل میں لایا جائے، ٹاپ رینک کھلاڑیوں کو روزگار فراہم کرنے کے ساتھ ڈپارمنٹس اپنی اسنوکر ٹیمیں بھی تشکیل دیں۔
انھوں نے کہا کہ اگر حکومت اسپانسر کرے تو برطانیہ میں پروفیشنل اسنوکر کا آغاز کیا جاسکتا ہے، اس سے میری کارکردگی میں بہتری آئے گی،انھوں نے کہا کہ فیصل آباد کی ضلعی حکومت نے میرے گھر کے قریب شاہراہ بکرمنڈی کو مجھ سے منسوب کردیا اس پر بیحد مشکور ہوں۔