مین پوری گٹکے کی ماہانہ وصولی پر پولیس کے مابین تناؤ

مین پوری وگٹکا کی منتھلی سے ہی تھانوں کے تمام خرچے، اعلیٰ حکام کے معاملات نمٹائے جاتے ہیں ،نام ظاہر نہ کرنیکی۔۔۔


Numainda Express December 22, 2012
پابندی کے حکم کے بعد پولیس افسران نے فروخت کے انداز کو بدل وادیا، تین روز قبل اچانک دکانوں پر فروخت شروع کردی گئی۔

حیدرآباد میں مین پوری اور گٹکے کی ماہانا وصولی پر پولیس کے اعلیٰ حکام کے دست راست افراد اور ضلع بھر کے تھانوں کے ایس ایچ اوز کے درمیان زبردست تنائو کی فضا پیدا ہوگئی ہے اور کئی ایس ایچ اوز نے حیدرآباد سے دوسرے اضلاع میں تبادلوں کیلیے کوششیں شروع کر دی ہیں۔

گزشتہ3 روز قبل رات گئے اچانک وائر لیس کے ذریعے ضلع بھر کے ایس ایچ اوز کو ایس ایس پی حیدرآباد پیر فرید جان سرہندی کی جانب سے حکم جاری کیا گیا کہ ضلع بھر میں مین پوری گٹکا کی فروخت مکمل طور پر پابندی عائد ہے اور مین پوری گٹکا بیچنے والوں کے خلاف کارروائی نہ کرنیوالوں کیخلاف بھی کارروائی کی جائیگی، جس کے بعد گذشتہ کئی سال سے مکمل طور پر آزادی و سکون کے ساتھ پورے حیدرآباد میں پولیس کی مکمل سرپرستی میں فروخت کے لیے دستیاب مین پوری اور گٹکے کی فروخت پر ایس ایچ اوز نے اپنے اپنے تھانوں میں یہ کہہ کر پابندی لگائی کہ چند روز میں یہ معاملہ حل کرا دیا جائے گا۔

1

اس موقع پر کئی ایس ایچ اوز نے اپنی کارکردگی دکھانے کے لیے مین پوری گٹکا فروخت کرنے کے الزام میں مینوفیکچرز کے بجائے فروخت کرنے والے اور کھانے والے افراد کو گرفتار کر کے مقدمات بھی درج کیے لیکن3 روز کے بعد اچانک مین پوری گٹکے کی فروخت دوبارہ شروع کر دی گئی لیکن حیدرآباد پولیس کے بڑے آفیسر نے اب مین پوری گٹکے کی فروخت کا انداز ہی تبدیل کر دیا ہے اور تمام ایس ایچ اوز کو بذریعہ ٹیلی فون اور ایک ماتحت آفیسر کے ذریعے پیغام بھیجا گیا ہے کہ انھیں اب مین پوری و گٹکے کی فروخت اور اس سے ہونے والی آمدنی میں اپنا ٹائم ویسٹ نہیں کرنا پڑے گا بلکہ اب ساری منتھلی ضلع کے اعلی پولیس افسر کے سب سے قریبی سب انسپکٹرکرائم انویسٹی گیشن سیل کریں گے جس کے بعد مذکورہ آفیسر نے حیدرآباد ضلع کے 27 تھانوں میں چھلگری، بڈھانی، ہٹڑی، بلدیہ، قاسم آباد، نسیم نگر، بھٹائی نگر، حسین آباد، ایئر پورٹ، لطیف آباد اے سیکشن، بی سیکشن، حالی روڈ، سائٹ، ٹنڈو یوسف، پبن شریف، ہوسڑی، ٹنڈو جام، راھوکی، پنیاری، پھلیلی، سخی پیر، مارکیٹ، سٹی، فورٹ، مکی شاہ، کینٹ اور جی او آر کی حدود میں فروخت ہونے والی اور بننے والی مین پوری و گٹکے سے ہونے والی لاکھوں روپے کی منتھلی براہراست وصول کرنا شروع کر دی ہے، جس کے باعث ایس ایچ اوز میں بددلی پائی جاتی ہے۔

نام نہ بتانے کی شرط پر بعض ایس ایچ اوز نے بتایا کہ مین پوری وگٹکا کی منتھلی سے ہی تھانوں کے تمام خرچے، اعلیٰ حکام کے معاملات نمٹائے جاتے ہیں اور اسی سے ان کے ذاتی خرچے بھی چلتے ہیں لیکن مین پوری اورگٹکے کی لاکھوں روپے ہفتے کی منتھلی بند ہونے اور ایک ہی آفیسر کی جانب سے سب جگہ سے وصولی پر ایس ایچ اوز نے دیگر اضلاع میں تبادلوں کی کوشیش شروع کر دیں ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں