پاک فوج کے سربراہ کا دورہ لائن آف کنٹرول
نئے آرمی چیف طویل عرصہ سے کنٹرول لائن اور اس کے ملحقہ علاقوں کی نگرانی کا فریضہ انجام دے چکے ہیں
پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے گزشتہ روز 10 کور کے ہیڈکوارٹرز اور لائن آف کنٹرول کا دورہ کیا اور وہاں تعینات جوانوں کے ساتھ دن گزارا۔ انھیں کنٹرول لائن کی سکیورٹی صورت حال، بھارتی فائرنگ اور جوابی کارروائیوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
پاک فوج کے سربراہ نے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کنٹرول لائن پر بھارت کی بلااشتعال فائرنگ کا مقصد دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر سے ہٹانا ہے جب کہ خطے میں امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل نہایت ضروری ہے اور یہ مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل ہونا چاہیے ورنہ خطے میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔ انھوں نے جوانوں کو ہر دم تیار رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی اور فائرنگ کا بھرپور جواب دیا جائے نیز کنٹرول لائن پر نگرانی کے عمل کو مزید سخت کیا جائے۔
واضح رہے نئے آرمی چیف طویل عرصہ سے کنٹرول لائن اور اس کے ملحقہ علاقوں کی نگرانی کا فریضہ انجام دے چکے ہیں لہذا وہ اس سارے علاقے کا بڑا عمیق اندازہ رکھتے ہیں۔انھوں نے اپنی نامزدگی کے موقع پر دیے گئے پہلے ہی بیان میں کہا تھا کہ اب کنٹرول لائن پر صورتحال بہتر ہو جائے گی جو کہ قوم دیکھ رہی ہے کہ نئے چیف کی بات پہلے ہی پوری ہو گئی ہے اور اب چند روز سے کنٹرول لائن ٹھنڈی ہو گئی ہے۔ بہرحال یہ بات واضح ہے کہ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا، دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات بہتر نہیں ہوسکتے۔