دل کے مریضوں کے لیے خصوصی سائٹ
سوشل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم پر ایسے مریضوں کے تیماردار بھی اکاؤنٹ بنا سکتے ہیں
سوشل میڈیا کی دنیا میں جہاں ایسی سائٹس موجود ہیں جو سب کے لیے ہیں، جیسے فیس بک، ٹوئٹر، یوٹیوب وغیرہ، ویسے ہی ایسی سائٹس بھی سامنے آرہی ہیں جو یوزرز کے کسی خاص گروہ کے لیے مخصوص ہے۔ ایسی ہی ایک سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ حال ہی میں سامنے آئی ہے جو دل کے مریض خواتین وحضرات کے لیے خصوصی طور پر بنائی گئی ہے۔
اس سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ کی تخلیق کار سوئٹزرلینڈ سے تعلق رکھنے والی ایک فارماسیوٹیکل کمپنی ہے۔ اس فارماسیوٹیکل کمپنی نے جب اپنی متعارف کردہ ایک دوا، جو امراض قلب کے مریضوں کے لیے بنائی گئی تھی، کی مارکیٹنگ شروع کی تو اسے سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ ناقدین کا کہنا تھا کہ اس دوا کے تشہیری عمل میں نہایت منفی انداز اختیار کیا گیا ہے۔
اس تنقید کو پیش نظر رکھتے ہوئے کمپنی نے اپنی دوا کو پروموٹ کرنے کے لیے ایک الگ انداز اپنایا۔ اس نے امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن سے شراکت کی اور اداکارہ اور گلوکارہ Queen Latifah کو اپنی مہم کا حصہ بناتے ہوئے سرگرم ہوگئی۔ اس مقصد کے لیے کمپنی نے جہاں مختلف ایونٹس کا انعقاد کیا اور مین اسٹریم میڈیا کا سہارا لیا وہیں امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی ویب سائٹ پر اپنا مواد بھی پیش کیا۔ بعدازاں اس کمپنی نے فیس بک پر ایک پینل ڈسکیشن کا اہتمام کیا، جسے عالمی یوم قلب پر پیش کیا گیا۔
اب اس کمپنی نے ایک سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ بنائی ہے جو ہارٹ فیل ہوجانے کے مریضوں کے لیے مخصوص ہوگی۔ HF (یعنی ہارٹ فیلیئر) کے نام سے سامنے آنے والی اس سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ کی تشکیل کا مقصد یہ ہے کہ کمپنی دل کے مریضوں سے رابطے میں رہے، انھیں حرکت قلب متاثر ہونے کی صورت میں ریسورسز فراہم کیے جائیں اور ماہرین طب کی آراء اور علاج تک رسائی فراہم کی جائے۔
اس سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس پر مختلف سیکشنز ہیں، جن میں دل کے مریضوں کی کہانیوں اور ان کے باہمی تبادلۂ خیال کے فیچرز شامل ہیں۔ سائٹ کا ایک سیکشن دل کے مریضوں کی دیکھ بھال کرنے والوں کے لیے مختص ہے، جہاں وہ ایک دوسرے سے تبالۂ خیال کرسکتے ہیں۔
کمپنی نے اپنی سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ کے لیے کمیونٹی مینیجرز کی ایک ٹیم مقرر کی ہے، جو اس سائٹ کی دیکھ بھال کرتی ہے، اس کے ساتھ طبی ماہرین بھی اس سائٹ سے وابستہ اور اس کی ٹیم کا حصہ ہیں۔
فی الوقت اس سائٹ پر صرف امریکا سے تعلق رکھنے والے افراد اپنا اکاؤنٹ بنا سکتے ہیں۔ اس سائٹ کا کونٹینٹ صرف اس سے وابستہ ہونے والے صارفین ہی دیکھ سکتے ہیں۔ ایک خاص بات یہ کہ امراض قلب کے شعبے سے وابستہ ڈاکٹر اس سائٹ اپنی اس حیثیت میں اکاؤنٹ نہیں بناسکتے۔ تاہم وہ بہ طور مریض یا تیماردار اس سائٹ کا حصہ بن سکتے ہیں۔
اس سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ کی تخلیق کار سوئٹزرلینڈ سے تعلق رکھنے والی ایک فارماسیوٹیکل کمپنی ہے۔ اس فارماسیوٹیکل کمپنی نے جب اپنی متعارف کردہ ایک دوا، جو امراض قلب کے مریضوں کے لیے بنائی گئی تھی، کی مارکیٹنگ شروع کی تو اسے سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ ناقدین کا کہنا تھا کہ اس دوا کے تشہیری عمل میں نہایت منفی انداز اختیار کیا گیا ہے۔
اس تنقید کو پیش نظر رکھتے ہوئے کمپنی نے اپنی دوا کو پروموٹ کرنے کے لیے ایک الگ انداز اپنایا۔ اس نے امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن سے شراکت کی اور اداکارہ اور گلوکارہ Queen Latifah کو اپنی مہم کا حصہ بناتے ہوئے سرگرم ہوگئی۔ اس مقصد کے لیے کمپنی نے جہاں مختلف ایونٹس کا انعقاد کیا اور مین اسٹریم میڈیا کا سہارا لیا وہیں امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی ویب سائٹ پر اپنا مواد بھی پیش کیا۔ بعدازاں اس کمپنی نے فیس بک پر ایک پینل ڈسکیشن کا اہتمام کیا، جسے عالمی یوم قلب پر پیش کیا گیا۔
اب اس کمپنی نے ایک سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ بنائی ہے جو ہارٹ فیل ہوجانے کے مریضوں کے لیے مخصوص ہوگی۔ HF (یعنی ہارٹ فیلیئر) کے نام سے سامنے آنے والی اس سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ کی تشکیل کا مقصد یہ ہے کہ کمپنی دل کے مریضوں سے رابطے میں رہے، انھیں حرکت قلب متاثر ہونے کی صورت میں ریسورسز فراہم کیے جائیں اور ماہرین طب کی آراء اور علاج تک رسائی فراہم کی جائے۔
اس سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس پر مختلف سیکشنز ہیں، جن میں دل کے مریضوں کی کہانیوں اور ان کے باہمی تبادلۂ خیال کے فیچرز شامل ہیں۔ سائٹ کا ایک سیکشن دل کے مریضوں کی دیکھ بھال کرنے والوں کے لیے مختص ہے، جہاں وہ ایک دوسرے سے تبالۂ خیال کرسکتے ہیں۔
کمپنی نے اپنی سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ کے لیے کمیونٹی مینیجرز کی ایک ٹیم مقرر کی ہے، جو اس سائٹ کی دیکھ بھال کرتی ہے، اس کے ساتھ طبی ماہرین بھی اس سائٹ سے وابستہ اور اس کی ٹیم کا حصہ ہیں۔
فی الوقت اس سائٹ پر صرف امریکا سے تعلق رکھنے والے افراد اپنا اکاؤنٹ بنا سکتے ہیں۔ اس سائٹ کا کونٹینٹ صرف اس سے وابستہ ہونے والے صارفین ہی دیکھ سکتے ہیں۔ ایک خاص بات یہ کہ امراض قلب کے شعبے سے وابستہ ڈاکٹر اس سائٹ اپنی اس حیثیت میں اکاؤنٹ نہیں بناسکتے۔ تاہم وہ بہ طور مریض یا تیماردار اس سائٹ کا حصہ بن سکتے ہیں۔