افغان صدرپاکستان پر الزام تراشی سے گریزکریں سرتاج عزیزکا ہارٹ آف ایشیا کانفرنس سے خطاب

حل طلب مسائل کا پرامن حل ہی علاقائی تعاون کو بہتربنائے گا جب کہ حل طلب تنازعات کا حل ہی رابطوں کوفروغ دے گا،مشیر خارجہ


ویب ڈیسک December 04, 2016
افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں، سرتاج عزیز. فوٹو: فائل

مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ تمام حل طلب مسائل کا پرامن حل ہی علاقائی تعاون کو بہتر بنائے گا جب کہ افغانستان کی صورت حال پر الزام تراشی کے بجائے جائزہ لینے اورمثبت اقدامات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

بھارتی شہر امرتسر میں جاری ہارٹ آف ایشیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے افغان صدر اشرف غنی کو پاکستان پر الزام تراشی سے گریز کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں حالیہ پر تشدد واقعات پر الزام تراشی کے بجائے جائزہ لینے کی ضرورت ہے جب کہ الزام تراشی کی بجائے ہمیں مثبت اقدامات پر توجہ دینی چاہیے۔

مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ افغانستان کی ہرممکن مدد جاری رکھیں گے، افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں، افغان مہاجرین کی باعزت واپسی کیلئے اقوا م متحدہ کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، پاکستانی حکومت اورعوام امن کیلئے افغان بھائیوں کے ساتھ ہیں کیونکہ یہ علاقائی روابط معاشی ترقی میں اضافے کا باعث ہوں گے۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام ہماری مشترکہ ضرورت ہے، افغانستان کو براستہ پاکستان تجارتی سہولیات دینے کے لئے پرعزم ہیں، دہشت گردی میں انسانی جانوں کے ضیاع کو روکنے کیلئے موثر اقدامات کرنا ہوں گے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: پاکستان کا امن و استحکام افغانستان میں امن سے مشروط

سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ ہارٹ آف ایشیا کی بنیاد پاکستان نےترکی کے ساتھ مل کررکھی تھی، علاقائی روابط میں بہتری کے لئےدیرینہ مسائل کاحل ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام حل طلب مسائل کا پرامن حل ہی علاقائی تعاون کو بہتر بنائے گا جب کہ حل طلب تنازعات کا پرامن حل ہی علاقائی تعاون اور رابطوں کوفروغ دے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں