سپریم کورٹ سی این جی قیمتوں کا موجودہ فارمولا کالعدم نیا بنانے کا حکم

اوگراصارفین کے تحفظ میں ناکام رہا،نئے فارمولے کے تعین تک موجودہ قیمتیں برقراررہیں گی

سی این جی کارٹل وحکومتی گٹھ جوڑکی وجہ سے لوگ خوارہوئے، عدالت، قیمتوں کا اعلان 24سے 48 گھنٹوں میں کردینگے، چیئرمین اوگرا۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

سپریم کورٹ نے سی این جی قیمتوں کے تعین کیلیے اوگراکاموجودہ فارمولا کالعدم قراردیدیاہے،عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ تمام فریقین کی مشاورت سے نیا فارمولا بنایا جائے ۔

جمعے کو سی این جی کی قیمتوںکے تعین سے متعلق کیس کا عبوری فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے کہاہے کہ صارفین کاتحفظ بھی اوگراکی ذمے داری ہے لیکن صارفین کے تحفظ میں ناکام رہا،نئے فارمولے کے تعین تک موجودہ قیمتیں برقراررہیں گی۔فیصلہ جسٹس جوادایس خواجہ اورجسٹس خلجی عارف حسین پرمشتمل 2 رکنی بینچ نے سنایا،عدالت نے قراردیاکہ سی این جی قیمتوں کے تعین میں مافیااورحکومت کے گٹھ جوڑمیں شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزی کی گئی،سی این جی صارفین کومشکلات کاسامناکرناپڑا۔

سی این جی قیمتوںکاتعین عدالت کاکام نہیں،یہ ذمے داری اوگرااورحکومت کی ہے،حکومت نے کوئی گائیڈلائن نہیں دی،لاکھوں لوگ لائنوں میں لگے رہے لیکن حکومت پالیسی دینے میں ناکام رہی،اوگرانے چندافرادکو نوازا، اوگراکی جانب سے طے شدہ قیمتوں سے زیادہ وصول نہیںکی جاسکتیں۔عدالتی فیصلے میںکہاگیاکہ سی این جی کی قیمتیں قانون کے مطابق مقررنہیںکی جارہی ہیں،سی این جی قیمتوں میں بہت زیادہ اضافی چارجز وصول کیے جارہے ہیں،سی این جی کے کارٹل کاحکومت سے گٹھ جوڑہے جس سے صارفین کے حقوق کی خلاف کی گئی۔




عدالت نے قراردیاکہ اعداد و شمار سے ثابت ہوتاہے کہ اگست 2008 میں سی این جی کی فی کلو گرام قیمت 35 روپے فی کلو تھی جو اب ستمبرمیں 95 روپے فی کلو گرام ہو گئی تھی،اوگراحکومت سے الگ ایک خود مختارادارہ ہے لیکن ایک نوٹیفیکیشن کے ذریعے اسے حکومت کا پابندبنادیاگیاہے،اوگراکی ناکامی کی وجہ سے اجارہ داری قائم ہوئی،سی این جی قیمتوں کے تعین کے کیس کی سماعت کے دوران حکومت کی جانب عدالت سے تعاون نہیںکیاگیا۔اس موقع پرچیئرمین اوگراسعید احمد خان،سیکریٹری پیٹرولیم وقار مسعودخان،چیئرمین سی این جی ایسوسی ایشن غیاث پراچہ اوردیگر افراد بھی موجودتھے۔

سپریم کورٹ کے باہرمیڈیاسے گفتگوچیئرمین اوگراسعیداحمدنے کہاکہ جتنے جلدممکن ہو گانیافارمولاطے کرلیاجائے گا،سپریم کورٹ کے فیصلے پرعملدرآمدکرینگے،24سے48گھنٹوں میں سی این جی کی نئی قیمتوںکااعلان کردیاجائیگا،عدالت کاتفصیلی فیصلہ ابھی نہیں ملا،ہمیں کچھ سازش نظرنہیں آئی۔

آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کی سُپریم کونسل کے چیئرمین غیاث عبد اللہ پراچہ نے کہاہے کہ سُپریم کورٹ کے فیصلے میں واضح ہوگیا کہ سی این جی کی قیمتوں کیلیے اوگرا حکومت کی پالیسی گائیڈ لائن کاپابندنہیں۔ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے غیاث پراچہ نے کہاکہ اوگراکی طرف سے قیمتوںکے اعلان میں تاخیرسمجھ سے بالا ترہے،عدالت نے تمام اسٹیک ہولڈرزسے مشاورت کی ہدایت کی ہے تاہم اب تک ایسوسی ایشن سے اوگرا حکام نے کوئی مشاورت نہیں کی۔
Load Next Story