سپریم کورٹ نے میڈیا پرفحاشی پھیلانے کا نوٹس لے لیا
وجیہہ الدین،قاضی حسین اورمحنتی کاخط آئینی پٹیشن میں تبدیل،سماعت 27 جولائی کوہوگی
سپریم کورٹ نے جسٹس (ر) وجہیہ الدین احمد 'جماعت اسلامی پاکستان کے سابق امیر قاضی حسین احمد اورجماعت اسلامی کراچی کے امیرمحمد حسین محنتی کی جانب سے چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری کو میڈیا کے ذریعے پھیلائی جانے والی فحاشی وعریانی کے خلاف لکھے جانے والے خط کاسختی سے نوٹس لیتے ہوئے ان خطوط کوآئین کے آرٹیکل 184(3) کے تحت آئینی پٹیشن 104/2012 میں تبدیل کردیا ہے اور اب اس کیس کی باقاعدہ سماعت 27 جولائی کواسلام آبادمیں ہوگی۔
سپریم کورٹ نے چیئرمین پی ٹی اے اور چیئرمین پیمرا سے بھی رپورٹ طلب کرلی ہے ۔ واضح رہے کہ جسٹس (ر) وجہیہ الدین احمد ' قاضی حسین احمد اورمحمد حسین محنتی نے اپنے علیحدہ علیحدہ خط میں چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی توجہ میڈیا بالخصوص الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے پھیلائی جانے والی فحاشی کی جانب توجہ دلائی تھی'
خط کے مندرجات میں کہا گیا تھا کہ میڈیا کے ذریعے ہمارے معاشرے کے مسلمہ اسلامی اقدار اور روایات کو مسخ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے 'مغربی اورہندوانہ تہذیب وثقافت کوفروغ دیاجارہا ہے جس سے ملکی کی نظریاتی شناخت بری طرح مجروح ہورہی ہے۔
سپریم کورٹ نے چیئرمین پی ٹی اے اور چیئرمین پیمرا سے بھی رپورٹ طلب کرلی ہے ۔ واضح رہے کہ جسٹس (ر) وجہیہ الدین احمد ' قاضی حسین احمد اورمحمد حسین محنتی نے اپنے علیحدہ علیحدہ خط میں چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی توجہ میڈیا بالخصوص الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے پھیلائی جانے والی فحاشی کی جانب توجہ دلائی تھی'
خط کے مندرجات میں کہا گیا تھا کہ میڈیا کے ذریعے ہمارے معاشرے کے مسلمہ اسلامی اقدار اور روایات کو مسخ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے 'مغربی اورہندوانہ تہذیب وثقافت کوفروغ دیاجارہا ہے جس سے ملکی کی نظریاتی شناخت بری طرح مجروح ہورہی ہے۔